کورونا وائرس کے بڑھتے مریضوں کی تعداد کے دوران ایمس ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر آدرش جین نے پی پی ای کٹ کے معیار پر سوال اٹھائے ہیں۔
واضح رہے کہ اسپتالوں میں کووڈ۔19 اور غیر کووڈ علاقوں کی حد بندی نہ ہونے سے بغیرعلامت والے کووڈ کے مریضوں کو سب سے بڑا خطرہ درپیش ہے۔ ایسی صورتحال میں ڈاکٹروں، نرسنگ عملے اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے لئے بھی خطرہ زیادہ ہے۔
ایمس ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر آدرش سنگھ نے کہا کہ ہیلتھ ورکرز فرنٹ کووڈ جنگجو ہیں۔ لیکن ان کی حفاظت کے لئے جو پی پی ای کٹس دی جارہی ہیں وہ ناقص ہے۔ بہت سے ہیلتھ ورکرز ہاٹ اسپاٹ علاقوں سے گزرتے ہیں۔
انہیں نہ تو ڈھنگ کا ایکو موڈیشن دیا جا رہا ہے اور نہ ہی ٹرانسپورٹ کی سہولت دی جارہی ہے۔
ان حالات میں ان سے پوچھا جارہا ہے کہ وہ کورونا کے رابطہ میں کیسے آگئے؟ اسپتالوں میں وسائل نہ ہونے کے باوجود صحت ملازمین اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر کام کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر آدرش نے بتایا کہ کچھ مریض بغیر کووڈ علاقے میں کچھ مریض بغیر علامت کے آتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں، وہاں تعینات صحت کے پیشہ ور افراد کو اچھی معیار کی پی پی ای کٹس ملنی چاہیے۔ اس کے علاوہ انھیں انفیکشن کنٹرول اور روک تھام کی تربیت دی جانی چاہئے تاکہ پوشیدہ خطرے سے نمٹا جاسکے۔