نئی دہلی: وسطی دہلی کے آنند پروت تھانہ علاقہ میں ایک عجیب معاملہ سامنے آیا ہے۔ دراصل عصمت دری کیس میں گرفتار ہونے کے بعد تہاڑ جیل میں بند ملزم کو جب ضمانت ملی تو اس نے متاثرہ خاتون کی نابالغ بیٹی پر تیزاب پھینک دیا۔ یہی نہیں اس نے خود بھی تیزاب پی لیا جس کے بعد علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ متوفی کی شناخت پریم سنگھ (54) کے طور پر کی گئی ہے اور وہ چند روز قبل ہی عبوری ضمانت پر جیل سے باہر آیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ آنند پروت پولیس اسٹیشن میں تیزاب حملے کے بارے میں پی سی آر کال موصول ہوئی، جس کے بعد ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی۔ موقع پر موجود دو لوگوں کو پولیس ٹیم نے رام منوہر لوہیا اسپتال میں داخل کرایا۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ زخمی 17 سالہ لڑکی پر تیزاب سے حملہ کیا گیا۔ ملزم کی رام منوہر لوہیا اسپتال میں علاج کے دوران موت ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں:
بنارس میں آندھرا پردیش کے چار افراد کی اجتماعی خودکشی
پوچھ گچھ کے دوران زخمی لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ اس کی ماں نے ملزم پریم سنگھ کے خلاف ریپ کا مقدمہ درج کرایا تھا جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا تھا اور جیل میں قید تھا۔ لیکن 29 نومبر کو ملزم نے اپنے خاندان میں شادی کی وجہ سے عبوری ضمانت حاصل کر لی اور جیل سے باہر آ گیا۔ جمعرات کو ملزم پریم نے متاثرہ کو دھمکی دی اور اس کی ماں سے عصمت دری کی شکایت واپس لینے کو کہا۔ لیکن جب خاتون نے ایسا کرنے سے انکار کیا تو ملزم نے اس کی بیٹی پر تیزاب پھینک دیا اور خود بھی تیزاب پی لیا۔ پولیس کے مطابق متاثرہ نابالغ کو علاج کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے اور کیس میں مزید کارروائی کی جا رہی ہے۔