واضح رہے کہ آسام کے جورہاٹ سے پرواز بھرنے کے بعد لاپتہ ہونے فضائیہ کے اے این -32 طیارے کا ملبہ آٹھ دن بعد گزشتہ دنوں اروناچل پردیش کے مغربی سیناگ ضلع کے لپو گاؤں سے 16 کلومیٹر دور ملا تھا جس کے بعد بچاؤ مہم شروع کردی گئی تھی۔
گزشتہ 3 جون کو لاپتہ ہوئے اس طیارے کے ملبے کا منگل کے روز پتہ چلا تھا۔ اس کے بعد سے طیارے میں سوار فضائیہ کے 13جوانوں کی تلاش کی جا رہی تھی۔آج 6 لاشیں اور دیگر سات طیارہ کے عملہ کے ارکان کے باقیات کو برآمد گیا گیا ۔
ترجمان نے کہا کہ فضائیہ اپنے ان سبھی 13 جانبازوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے اور دکھ کی اس گھڑی میں ان کے گھر والوں کے ساتھ ہے۔ فضائیہ ان کی ہر ممکن مدد کے لیے پرعزم ہے۔
لپوگاؤں سے 16 کلومیٹر دور ٹاٹو تحصیل کے شمال مشرق میں سمندر کے ساحل سے 12 ہزار فٹ کی اونچائی پر طیارے کا ملبا دیکھا گیا تھا۔
تین جون کو دوپہر بعد 12 بج کر 25 منٹ پر پرواز بھرنے والا اے این -32 طیارہ اروناچل پردیش کے مغربی سیانگ ضلع میں واقع میچو کا ایڈونس لینڈنگ گراؤنڈ جارہا تھا۔ راستے میں دوپہر ایک بجے کے قریب متعلقہ ایجنسیوں سے طیارے کا رابطہ ٹوٹ گیا تھا۔
فضائیہ نے اے این-32 طیارے حادثہ میں ہلاک ہونے والے جوانوں کے ناموں کو بھی ٹوئٹ کیا ہے۔ ٹوئٹ کے مطابق اے این-32 طیارے کے گر کر تباہ ہونے کی وجہ سے ونگ کمانڈر جی ایم چرلس، اسکواڈرن لیڈر ایچ ونود، فلائٹ لیفٹیننٹ آر تھاپا، فلائٹ لیفٹیننٹ اے تنور، فلائٹ لیفٹیننٹ ایس موہنتی، فلائٹ لیفٹیننٹ ایم کے گرگ کے علاوہ کے کے مشرا، انوپ کمار، شرلن، ایس کے سنگھ، پنکج، پتالی اور راجیش کمار ہلاک ہو گئے۔