تہاڑ جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل میں تعینات سکیورٹی اہلکاروں کا ان موبائلوں اور چارجروں کی فراہمی میں ہاتھ ہوسکتا ہے۔ فی الحال اس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق تہاڑ کی جیل نمبر ایک میں ایک ہائی رسک سیل ہے۔ حال ہی میں یہاں تہاڑ جیل کی ایک خصوصی ٹیم نے چھاپہ مارا تھا۔ اس دوران یہاں سے 5 موبائلز ، سم کارڈز اور چارجرز برآمد ہوئے ہیں۔
فی الحال یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ تہاڑ جیل کے اندر موبائل اور چارجر کہاں سے آیا تھا۔ یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ یہ موبائل کون استعمال کررہا تھا۔ اس کے لیے انتظامیہ پولیس کی مدد لے رہی ہے۔
لیکن اس پورے واقعہ میں تہاڑ جیل کے ملازمین کو مشکوک سمجھا جارہا ہے۔ جیل انتظامیہ کا خیال ہے کہ تامل ناڈو کے خصوصی پولیس کا کوئی اہلکار اس میں شامل ہوسکتاہے۔ تاہم تحقیقات جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل کے اندر قیدیوں کو موبائل آسانی سے دستیاب ہوجاتا ہے۔ لیکن اس کے لیے انہیں بڑی رقم خرچ کرنا پڑتی ہے۔ جیل سے قیدیوں کی کئی بار ویڈیوز وائرل ہوچکی ہے۔موبائل استعمال کرنے کے لیے قیدیوں کو ہزاروں روپے خرچ کرنے پڑتے ہیں، اس طرح کے معاملے پہلے بھی سامنے آئے ہیں، جب تہاڑ جیل سے موبائل برآمد ہوئے ہیں۔