دہلی پولیس کے ریٹائرڈ اے سی پی اور دہلی پولیس فیڈریشن کے صدر ویدبھوشن نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی دور میں پولیس اسٹیشن بہت دور رہتا تھا اس لئے برطانوی افسران ہر روز صبح کے وقت پولیس اسٹیشن میں ہونے والے جرم کے بارے میں معلومات حاصل کرتے تھے اور اس کے لئے تھانے کا ایک پولیس اہلکار ہر صبح گھوڑے پر سوار ہوکر تھانے میں ہونے والی کارروائی کی دستاویزات افسر کو دیتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ خواہ بھارت آزاد ہو گیا ہو لیکن ان کے اس کام کو آج کے جدید دور میں بھی اسی طرح کیا جارہا ہے۔ تقریبا 200 پولیس اہلکار صبح موٹرسائیکل پر سوار ہوکر اپنے سینئر افسران کو تھانے کی ڈاک بھیجنے کا کام کر رہے ہیں۔
ریٹائرڈ اے سی پی ویدبھوشن نے کہا کہ کورونا انفیکشن کی وجہ سے زیادہ تر پولیس افسران بھی ڈاک کو چھونے سے گریز کرتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں پولیس والوں کو صبح کے وقت غیر ضروری طور پر پریشان کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ موجودہ وقت میں انٹرنیٹ پلیٹ فارم پر موجود ہے، افسران کے پاس لیپ ٹاپ ، موبائل اور انٹرنیٹ سروس دستیاب ہیں۔ ایسی صورتحال میں ڈاک بھیجنے کا کام انٹرنیٹ، میل یا واٹس ایپ کے ذریعہ آسانی سے بھیجا جاسکتا ہے۔ افسران کو یہ معلومات چند سیکنڈ میں مل جائے گی۔ لیکن اس کے باوجود اب تک دہلی پولیس انگریزوں کے ذریعہ شروع کئے گئے اس کام کو جدید دور میں اپنائے ہوئے ہے۔