نکسلیوں نے جائے وقوعہ پر کثیر مقدار میں بینرپوسٹر پھینک کر کشمیر سے دفعہ 370 کو ہٹانے کی مخالفت میں 30 اگست کو ہندوستان بند کا اپیل کی ہے ۔
درگ کندول پولیس ذرائع کے مطابق نکسلیوں نے پرچے میں دادو سنگھ کو آر ایس ایس کا سرگرم کارکن بتاتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس برہمن ہندو فسطائی تنظیمیں ہیں ۔ آر ایس ایس کی سرگرمیاں قبائلی اور دلت مخالف ہیں ۔
آر ایس ایس اور بی جے نے پی نے آمریت اور ہٹلر شاہی رویے اپناتے ہوئے کشمیر کے عوام کو قیدی بنا کر، انہیں ملے آئینی حقوق کو ختم کر کے دفعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کر دیا ۔
پرچے میں الزام لگایا ہے کہ دادو سنگھ ایسی تنظیم سے منسلک ہو کر علاقے میں اپنی سرگرمیاں چلا رہا تھا ۔ عوام کو ڈرا دھمکا کر قبائلی مخالف، عوام مخالف اور پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے اس کا قتل کیا گیا ۔ شمالی بستر ڈویژن کمیٹی سی پی آئی ماؤنوازوں نے یہ پرچہ دادو سنگھ کے گھر کے ارد گرد پھینکے ہیں۔