ETV Bharat / state

مرکز سے اضافی قرض کی حد کو سبھی شرائط سے آزاد کرنے کا مطالبہ - چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی

بھوپیش بگھیل نے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن سے اپیل کی ہے کہ جی ایس ڈی پی کے اضافی قرض کی حد پر نظر ثانی کرتے ہوئے اسے سبھی شرائط سے آزاد رکھا جائے۔

Breaking News
author img

By

Published : Jun 9, 2020, 3:31 PM IST

ریاست چھتیس گڑھ کے وزیراعلی بھوپیش بگھیل نے مرکزی وزیرخزانہ نرملا سیتارمن سے ریاستوں کو دی گئی جی ایس ڈی پی کے اضافی قرض کی حد پر نظر ثانی کرتے ہوئے اسے سبھی شرطوں سے آزاد رکھنے کی اپیل کی ہے۔

مسٹر بگھیل نے محترمہ سیتارمن کو لکھے خط میں یہ مطالبہ کرتے ہوئے کہا 'مرکزکے ذریعہ جی ایس ڈی پی کے دو فیصد اضافی قرض کی حد میں اضافہ کیا گیا ہے، لیکن یہ سہولت کئی شرطوں اور معیاروں کو پورا کرنے پر کھرا نہیں اتر رہا ہے جس کی وجہ سے وسائل کی کمی کا مسئلہ جوں کا توں بنا ہوا ہے'۔

کووڈ-19 وبا اور ملک گیر سطح پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے ریاستوں کو ہونے والی آمدنی میں کمی آئی ہے۔

انہوں نے خط میں کہا ہے 'کورونا کے بحران اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے پیدا حالات سے نمٹنے کے لئے مرکزی حکومت کے ذریعہ جاری اقتصادی پیکج کا اعلان بھی معیشت کو پھر سے زندہ کرنے کے لئے ناکافی اور عوام کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں ناکام ثابت ہونے کی وجہ سے ریاستی حکومتوں کا فرض اب اور بھی بڑھ گیا ہے۔ ریاست کے عوام کو راحت دینے کے لئے اضافی مالی وسائل کےساتھ ہی اس سمت میں فوری طورپر موثر کارروائی کی جانی ضروری ہے'۔

انہوں نے کہا 'ریاست کے 14 اضلع بائیں بازو محاذ سرگرمیوں سے متاثر ہیں۔ دوردراز اور ناقابل رسائی علاقوں والے گاؤں میں پی او ایس مشین کے قیام سمیت مناسب قیمت پر دکانوں کا آٹومیشن کرنا مشکل ہدف ہے۔اسی طرح زراعت پر منحصر ریاست میں کسانوں کو دی جارہی بجلی سبسڈی ختم کرکے ڈی بی ٹی نظام نافذ کرنے میں بھی کئی تکنیکی رکاوٹیں ہیں۔ حالانکہ بہتری کے یہ کام کافی اہم ہیں، پھر بھی ان کاموں کےلئے یہ وقت مناسب محسوس نہیں ہوتا ہے'۔

ریاست چھتیس گڑھ کے وزیراعلی بھوپیش بگھیل نے مرکزی وزیرخزانہ نرملا سیتارمن سے ریاستوں کو دی گئی جی ایس ڈی پی کے اضافی قرض کی حد پر نظر ثانی کرتے ہوئے اسے سبھی شرطوں سے آزاد رکھنے کی اپیل کی ہے۔

مسٹر بگھیل نے محترمہ سیتارمن کو لکھے خط میں یہ مطالبہ کرتے ہوئے کہا 'مرکزکے ذریعہ جی ایس ڈی پی کے دو فیصد اضافی قرض کی حد میں اضافہ کیا گیا ہے، لیکن یہ سہولت کئی شرطوں اور معیاروں کو پورا کرنے پر کھرا نہیں اتر رہا ہے جس کی وجہ سے وسائل کی کمی کا مسئلہ جوں کا توں بنا ہوا ہے'۔

کووڈ-19 وبا اور ملک گیر سطح پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے ریاستوں کو ہونے والی آمدنی میں کمی آئی ہے۔

انہوں نے خط میں کہا ہے 'کورونا کے بحران اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے پیدا حالات سے نمٹنے کے لئے مرکزی حکومت کے ذریعہ جاری اقتصادی پیکج کا اعلان بھی معیشت کو پھر سے زندہ کرنے کے لئے ناکافی اور عوام کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں ناکام ثابت ہونے کی وجہ سے ریاستی حکومتوں کا فرض اب اور بھی بڑھ گیا ہے۔ ریاست کے عوام کو راحت دینے کے لئے اضافی مالی وسائل کےساتھ ہی اس سمت میں فوری طورپر موثر کارروائی کی جانی ضروری ہے'۔

انہوں نے کہا 'ریاست کے 14 اضلع بائیں بازو محاذ سرگرمیوں سے متاثر ہیں۔ دوردراز اور ناقابل رسائی علاقوں والے گاؤں میں پی او ایس مشین کے قیام سمیت مناسب قیمت پر دکانوں کا آٹومیشن کرنا مشکل ہدف ہے۔اسی طرح زراعت پر منحصر ریاست میں کسانوں کو دی جارہی بجلی سبسڈی ختم کرکے ڈی بی ٹی نظام نافذ کرنے میں بھی کئی تکنیکی رکاوٹیں ہیں۔ حالانکہ بہتری کے یہ کام کافی اہم ہیں، پھر بھی ان کاموں کےلئے یہ وقت مناسب محسوس نہیں ہوتا ہے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.