وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے کھاگ علاقے میں محکمہ جل شکتی کی جانب سے تیار کردہ پانی کا ایک ریزروائر بے کار پڑا ہوا ہے۔
ریزروائر کو محکمہ جل شکتی نے سنہ 2004 میں قریب گیارہ لاکھ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا تھا۔
مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مقامی باشندوں نے ریزروائر تعمیر کیے جانے کے وقت حکام سے ریزروائر دوسری جگہ تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاکہ عوام کو اس کا بہتر فائدہ حاصل ہو سکے۔
انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لاکھوں روپے کی لاگت کے باوجود واٹر ریزروائر بے کار پڑا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریزروائر سے فائدہ کے برعکس مقامی آبادی کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’ریزروائر پر ڈھکن تعمیر نہیں کیا گیا جس کے سبب ریزروائر میں جمع گندے پانی سے اٹھنے والی بدبو کے سبب لوگوں کو اذیتیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وہیں ریزروائر میں چھوٹے بچوں کے گر کر حادثہ رونما ہونا کا بھی خطرہ لاحق رہتا ہے۔‘‘
مقامی باشندوں نے محکمہ جل شکتی سمیت ضلع انتظامیہ سے ریزروائر کو فعال بنانے کی گزارش کی ہے۔
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے متعلقہ محکمہ کے اعلیٰ افسران کے ساتھ فون پر رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی تاہم انکے ساتھ رابطہ قائم نہ ہو سکا۔