بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں جموں و کشمیر پولیس نے سوشل میڈیا پر اشتعال و نفرت انگیز مواد اپلوڈ کرنے کی پاداش میں ایک شخص کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت جیل بھیج دیا۔ Police Books Hatemonger Under PSA بڈگام پولیس کے مطابق حراست میں لیے گئے شخص نے ایک ویڈیو اپلوڈ کی جس میں اس نے حالیہ دنوں میں مسلح افراد کے حملہ میں ہلاک ہونے والی ایک ٹی وی آرسٹ کے قتل کو جائز ٹھہرایا ہے۔
بڈگام پولیس نے پی ایس اے کے تحت جیل بھیجے جانے والے شخص کی شناخت محمد عرفان بٹ ولد محمد مقبول بٹ ساکن تکیہ وگورہ، کریری، بارہمولہ کے طور پر کی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ’’انٹرنیٹ پر فنکارہ کے قتل کو جواز بنا کر اس طرح کی نفرت انگیز ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے عمل سے نہ صرف فنکاروں ان کے اہل خانہ میں بھی خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ مزید برآنکہ ایسے اقدامات دہشت گردانہ کارروائیوں کی حمایت کے مترادف ہیں۔ اس کے علاوہ ایسی ویڈیوز سے لوگوں کو اس طرح کے حملوں کا شکار بنانے کے رجحان میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔‘‘
بڈگام پولیس کا کہنا ہے کہ عرفان کے خلاف اسی مناسبت سے سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے کی پاداش میں پی ایس اے کا عائد کرکے اسے جموں کے کوٹ بلوال جیل میں بند کر دیا گیا ہے۔ Police Books Hatemonger Under PSA in Budgam قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ ضلع بڈگام کے چاڈورہ علاقے میں مسلح افراد نے ٹی وی آرسٹ امرین بھٹ پر حملہ کرکے اسے ہلاک کر دیا تھا۔ پولیس کے مطابق عرفان بٹ نے سماجی رابطہ گاہ پر ویڈیو اپلوڈ کرکے اس حملے کو جائز ٹھہرایا تھا جس کے بعد بڈگام پولیس نے اس ضمن میں کیس درج کے عرفان کی گرفتاری عمل میں لائی۔