ETV Bharat / state

Martyrdom Anniversary of Imam Ali شہادت امام علیؑ پر انجمن شرعی شیعیان کے زیراہتمام وادی بھر میں مجالس عزا - انجمن شرعی شیعیان جموں و کشمیر

حضرت علی المرتضیٰ کرم اللہ تعالیٰ وجہہٗ پر خارجی ابن ملجم نے 19 رمضان المبارک 40 ہجری کو کوفہ کی مسجد میں زہر آلود خنجر کے ذریعہ نماز کے دوران قاتلانہ حملہ کیا۔اس حملے میںں حضرت علی زخمی ہوئے، اگلے دو دن تک آپ زندہ رہے اور بلآخر آپ نے 21 رمضان 40ھ کو وفات پائی۔

martyrdom-anniversary-of-imam-ali-anjuman-shraia-shia-organised-congregations
Etv Bharatشہادت امام علیؑ پر انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام وادی بھر میں مجالس عزا
author img

By

Published : Apr 12, 2023, 11:02 PM IST

شہادت امام علیؑ پر انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام وادی بھر میں مجالس عزا

بڈگام: امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالبؑ کے یوم شہادت کے مناسبت سے جموں کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام وادی کے طول و عرض میں مجالس عزا کا اہتمام کیا گیا۔ مرکزی جگہوں قدیمی امام بارگاہ حسن آباد اور مرکزی امام بارگاہ بڈگام کے علاوہ امام بارگاہ یاگی پورہ ماگام میں تلاوت کلام کے بعد دن بھر مجالس اور مرثیہ خوانی کا اہتمام رہا اور ان اجتماعات میں عزاداروں کی بھاری تعداد نے شرکت کی۔

مرکزی امام باڑہ بڈگام میں امیر المومنین ؑکی عدالت اور مظلومیت کے حوالے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا امیر المومنین علی ؑ کی شہادت ایک شخص یا فرد کی نہیں ایک سوچ، فکر اور نظریئے کی شہادت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اگر عادلانہ نظام کی بات کرتے ہیں تو ہمارے سامنے حضرت علی ؑکی عادلانہ حکومت کے بے شمار نمونے موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ امامت کے لئے منصوب ہونے کے باوجود آپ ؑنے حکمرانی عوام کے بے پناہ اصرار پر قبول فرمائی۔ عوام کا اصرار آپ ؑ کی بے پناہ عوامی مقبولیت اور عوامی اعتماد کی دلیل ہے اور یہی جمہوریت کی اصل روح ہے۔

آغا صاحب نے کہا امام علیہ السلام ایک ہی وقت میں الہی اور جمہوری عہدے کا حامل ہونے کی وجہ سے اپنا منفرد اور ممتاز مقام رکھتے تھے۔ادھر قدیمی امام بارگاہ حسن آباد میں امام عالیمقام کی سیرت و کردار کے مختلف گوشوں کی وضاحت کرتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان کے حجت الاسلام آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نےکہا کہ حضرت علی ؑ کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ ان کی سیرت کے ہر پہلو سے ہر انسان استفادہ کرسکتا ہے۔ ایک عام مزدور سے لے کر ایک بااختیار حکمران تک کے تمام نمونے آپ ؑ کی حیات طیبہ میں نظر آتے ہیں جبکہ ذاتی زندگی میں ایک فرمانبردار بیٹے، وفادار بھائی، ذمہ دار شوہر اور قابل تقلید باپ کی حیثیت سے آپ کا عمل ہمارے لئے نمونہ عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں امیر المومنین ؑ کی سیرت اقدس سے استفادہ کرنا چاہیے اور اسے ہی نمونہ قرار دے کر اپنی دنیاوی و اخروی نجات کا سامان پیدا کرنا چاہیے۔ امام بارگاہ یاگی پورہ ماگام میں بھی امام عالی مقام کی شہادت پر مرثیہ خوانی کی گئی۔

مزید پڑھیں: Martyrdom Anniversary of Imam Ali وادی بھر میں یوم شہادت حضرت علیؓ عقیدت و احترام سے منایا گیا

بتادیں کہ حضرت علی بن ابی طالب پر خارجی ابن ملجم نے 19 رمضان، 40ھ کو کوفہ کی مسجد میں زہر آلود خنجر کے ذریعہ نماز کے دوران قاتلانہ حملہ کیا، علی ؓبن ابی طالب زخمی ہوئے، اگلے دو دن تک آپ زندہ رہے لیکن زخم گہرا تھا، چنانچہ جانبر نہ ہو سکے اور 21 رمضان 40ھ کو وفات پائی، آپؓ نبی کریم حضرت محمد مصطفیٰ صلی علیہٖ وآلہٖ وسلم کے چچا زاد بھائی اور داماد تھے اور امت مسلمہ کے خلیفہ راشد چہارم تھے۔

شہادت امام علیؑ پر انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام وادی بھر میں مجالس عزا

بڈگام: امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالبؑ کے یوم شہادت کے مناسبت سے جموں کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام وادی کے طول و عرض میں مجالس عزا کا اہتمام کیا گیا۔ مرکزی جگہوں قدیمی امام بارگاہ حسن آباد اور مرکزی امام بارگاہ بڈگام کے علاوہ امام بارگاہ یاگی پورہ ماگام میں تلاوت کلام کے بعد دن بھر مجالس اور مرثیہ خوانی کا اہتمام رہا اور ان اجتماعات میں عزاداروں کی بھاری تعداد نے شرکت کی۔

مرکزی امام باڑہ بڈگام میں امیر المومنین ؑکی عدالت اور مظلومیت کے حوالے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا امیر المومنین علی ؑ کی شہادت ایک شخص یا فرد کی نہیں ایک سوچ، فکر اور نظریئے کی شہادت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اگر عادلانہ نظام کی بات کرتے ہیں تو ہمارے سامنے حضرت علی ؑکی عادلانہ حکومت کے بے شمار نمونے موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ امامت کے لئے منصوب ہونے کے باوجود آپ ؑنے حکمرانی عوام کے بے پناہ اصرار پر قبول فرمائی۔ عوام کا اصرار آپ ؑ کی بے پناہ عوامی مقبولیت اور عوامی اعتماد کی دلیل ہے اور یہی جمہوریت کی اصل روح ہے۔

آغا صاحب نے کہا امام علیہ السلام ایک ہی وقت میں الہی اور جمہوری عہدے کا حامل ہونے کی وجہ سے اپنا منفرد اور ممتاز مقام رکھتے تھے۔ادھر قدیمی امام بارگاہ حسن آباد میں امام عالیمقام کی سیرت و کردار کے مختلف گوشوں کی وضاحت کرتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان کے حجت الاسلام آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نےکہا کہ حضرت علی ؑ کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ ان کی سیرت کے ہر پہلو سے ہر انسان استفادہ کرسکتا ہے۔ ایک عام مزدور سے لے کر ایک بااختیار حکمران تک کے تمام نمونے آپ ؑ کی حیات طیبہ میں نظر آتے ہیں جبکہ ذاتی زندگی میں ایک فرمانبردار بیٹے، وفادار بھائی، ذمہ دار شوہر اور قابل تقلید باپ کی حیثیت سے آپ کا عمل ہمارے لئے نمونہ عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں امیر المومنین ؑ کی سیرت اقدس سے استفادہ کرنا چاہیے اور اسے ہی نمونہ قرار دے کر اپنی دنیاوی و اخروی نجات کا سامان پیدا کرنا چاہیے۔ امام بارگاہ یاگی پورہ ماگام میں بھی امام عالی مقام کی شہادت پر مرثیہ خوانی کی گئی۔

مزید پڑھیں: Martyrdom Anniversary of Imam Ali وادی بھر میں یوم شہادت حضرت علیؓ عقیدت و احترام سے منایا گیا

بتادیں کہ حضرت علی بن ابی طالب پر خارجی ابن ملجم نے 19 رمضان، 40ھ کو کوفہ کی مسجد میں زہر آلود خنجر کے ذریعہ نماز کے دوران قاتلانہ حملہ کیا، علی ؓبن ابی طالب زخمی ہوئے، اگلے دو دن تک آپ زندہ رہے لیکن زخم گہرا تھا، چنانچہ جانبر نہ ہو سکے اور 21 رمضان 40ھ کو وفات پائی، آپؓ نبی کریم حضرت محمد مصطفیٰ صلی علیہٖ وآلہٖ وسلم کے چچا زاد بھائی اور داماد تھے اور امت مسلمہ کے خلیفہ راشد چہارم تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.