وسطی ضلع بڈگام کے میر گنڈ علاقے میں تحصیلدار بڈگام کی جانب سے انہدامی مہم شروع کی گئی جس دوران کئی غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا گیا۔
ادھر لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے بغیر نوٹس بھیجے یہ انہدامی کاروائی عمل میں لائی گئی۔ لوگوں کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے مہندم کی گئیں عمارتیں کئی سالوں میں بنائی گئی ہیں اور اگر یہ تعمیرات غیر قانونی ہیں تو انتطامیہ نے آج تک اس جانب توجہ کیوں نہیں دی۔
لوگوں نے انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ ان کے ساتھ نا انصافی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک کو کُشادہ کرنے کے لیے زمین دینے کے لیے تیار ہیں لیکن اس کے لیے ہمیں معاوضہ فراہم کیا جائے۔
لوگوں نے تحصیلدار بڈگام پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تحصیلدار نے ہی پہلے زمین کی فلنگ کروائی اور اب وہی انہدامی کاروائی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا اگر وہ چاہتی اُسی وقت زمین کی فلنگ روک سکتی تھی اور آج ایسے حالات پیدا نہیں ہوتے۔ لوگوں نے کہا کہ یہ علاقہ ڈی سی آفس بڈ گام سے کچھ ہی دوری پر واقع ہے اور آج تک انتظامیہ نے کوئی کاروائی کیوں نہیں کی۔
تحصیلدار بڈگام نزحت عزیز نے لوگوں کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی ہوگی۔