بڈگام:جموں و کشمیر میں چوبیس گھنٹوں کے دوران 5 عسکریت پسند ہلاک کیے گئے ہیں وہیں 30 کلو آئی ای ڈی کی برآمدگی سے بڑا سانحہ ٹل گیا۔ ان باتوں کا اظہار بھارتی فوج کے 5 سیکٹر کے بریگیڈیئر وی جے ایس بردی نے پریس کانفرنس کے دوران کیا۔۔Brigadier VJS Birdi Press Conference
انہوں نے کہا کہ پچھلے چوپیس گھنٹوں کے دروان جموں و کشمیر میں پانچ ہاڈ کور عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں اور پلوامہ میں گذشتہ روز 30 کلو آئی ای ڈی برآمد ہونے سے بڑے حملے کو ٹالا گیا ہے۔بریگیڈیئر وی جے ایس بردی نے کہا کہ گزشتہ روز بڈگام کے وتر ہیل خانصاحب علاقے میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپ میں لشکر طیبہ کے ایک بڑے ماڈیول کو بے اثر کر دیا گیا۔ اس ماڈیول کی قیادت لطیف راتھر کر رہے تھے، جو گزشتہ 2 دہائیوں سے لشکر طیبہ کا رکن تھا۔Militants Killed in JK
فوجی افسر نے کہا کہ لطیف راتھر نے پولیس اہلکاروں، سکیورٹی فروسز کے اہلکاورں اور عام شہروں کے قتل سمیت بہت ساری سرگرمیوں میں ملوث تھا۔انہوں نے کہا کہ مارے گئے عسکریت پسند یوم آزادی کے موقع پر ایک بڑے حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ منگل کی شام کو سرینگر پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ وترہیل خانصاحب میں تین عسکریت پسند چھپے بیٹھے ہیں جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے درمیانی شب علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔رات کے دوران ہی وتر ہیل خانصاحب میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسند کے مابین جھڑپ شروع ہوئی جو تیرہ گھنٹے تک جاری رہی جس دوران لشکر کمانڈر لطیف راتھر عرف عبداللہ سمیت تین عسکریت پسند مارے گئے۔
بریگیڈیئر وی جے ایس بردی نے کہا کہ اس حملے ثاقب احمد اور سمیر احمد بھی مارے گئے ہیں جو کئی عسکری سرگرمیوں میں ملوث تھے۔بریگیڈیئر نے کہا کہ لطیف چاڈورہ میں کشمیری پنڈت ملازم راہل بھٹ اور عنبرین بھٹ پر قاتلانہ حملہ میں ملوث تھا۔ فوجی افسر نے اس آپریشن کی کامیابی پر جموں و کشمیر پولیس، سی آر پی ایف اور راشٹریہ رائفلز کو مبارک باد دی ہے۔ برگیڈیئر نے کہا کہ انکاؤنٹر سائٹ سے 2 اے کے سیریز کی رائفلیں، 2 پستول اور دیگر ہتھیار برآمد کیے گئے۔