ریاست بہار میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے سبب ایک بار پھر سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہے۔ یہ سیاسی سرگرمیاں برسر اقتدار کی نہیں بلکہ عظیم اتحاد میں شامل اہم پارٹی کانگریس اور راشٹریہ جنتا دل کی ہے۔
ایک طرف کانگریس کے رکن اسمبلی شکیل احمد خان نے ضمنی انتخابات میں کانگریس کو نظر انداز کیے جانے پر شدید نکتہ چینی کی تو وہیں آج آر جے ڈی کی جانب سے شکیل احمد خان پر جوابی حملہ کیا گیا۔
آر جے ڈی یوتھ کے ریاستی صدر قاری صہیب نے قدوا سے کانگریس کے رکن اسمبلی شکیل احمد خان پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'شکیل صاحب سے آر جے ڈی کو سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ جہاں تک ٹکٹ کی بات ہے تو کانگریس سے بات کر کے آر جے ڈی نے قدم بڑھایا ہے، کیونکہ اس وقت این ڈی اے اتحاد کو آر جے ڈی ہی واحد پارٹی ہے جو ٹکر دے سکتی ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'کانگریس اگر چاہتی ہے کہ این ڈی اے اتحاد کو شکست دیں تو اسے آر جے ڈی کی حمایت میں آگے آنا چاہیے ناکہ اپنے امیدوار اتارنا چاہیے۔'
قاری صہیب نے کہا کہ 'گزشتہ اسمبلی انتخاب میں تیجسوی یادو نے بڑا دِل دکھاتے ہوئے 70 سیٹ دیا تھا مگر نتیجہ کیا نکلا سب کے سامنے ہے۔'
قاری صہیب نے کانگریس کے رکن اسمبلی شکیل احمد پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 'سب کو پتا ہے کہ بھاگلپور میں فرقہ وارانہ فساد کس نے کرائی، کانگریس کو اپنی تاریخ پر بھی نظر رکھنی چاہیے کہ کہاں کہاں ان کے اقتدار میں فساد برپا ہوئے۔'
یہ بھی پڑھیں: 'بی جے پی کے خلاف تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر آنا ہوگا'
ابھی حالیہ بنگال انتخاب میں کانگریس کو وہاں کی عوام نے اس کی پوزیشن بتا دی ہے۔ کانگریس نے ہمیشہ سے مقامی پارٹیوں کو نظر انداز کر کے چلی ہے اور جہاں بی جے پی ہوتی ہے وہاں اسے تحفہ میں جیت دے دیتی ہے۔ اس لیے کانگریس کو یاد رکھنا چاہیے کہ اس وقت ہمیں فرقہ پرست این ڈی اے اتحاد کو ہر حال میں روکنا ہے اور اس کے لیے کانگریس کو ہمارے ساتھ متحد ہونا چاہیے۔'