ETV Bharat / state

Minority Office in Gaya اقلیتی دفتر نے دار القضاء سے طلاق یافتہ خواتین کی فہرست طلب کی

ضلع گیا کے اقلیتی دفتر نے دارالقضاء سے طلاق یافتہ خواتین کی فہرست طلب کی ہے۔ گیا میں دو دارالقضاء ہیں جن میں ایک امارت شرعیہ اور دوسرا ادارہ شریعہ کے ماتحت کام کرتا ہے۔ ریاست میں طلاق شدہ خواتین کے لیے " پریتکتا " نام سے ایک اسکیم ہے جس کے تحت طلاق شدہ خواتین کو زندگی میں آگے بڑھنے اور گھر بیٹھے کچھ کرنے کے لیے پچیس ہزار روپیہ دیا جاتا ہے۔ اس اسکیم کے تعلق سے عام لوگوں میں بیداری کی کمی ہے۔ Divorce Cases in Gaya

Minority Office in Gaya
Minority Office in Gaya
author img

By

Published : Sep 10, 2022, 3:29 PM IST

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا اقلیتی فلاح دفتر نے ضلع کے دارالقضاء سے طلاق شدہ خواتین کی فہرست طلب کی ہے، اس کا مقصد بہار کے اقلیتی فلاح محکمہ کے منصوبہ کا فائدہ پہنچانا ہے، محکمہ اقلیتی فلاح کی جانب سے طلاق شدہ خواتین کے لیے " پریتکتا " نام سے ایک اسکیم ہے جس کے تحت طلاق شدہ خواتین کو زندگی میں آگے بڑھنے اور گھر بیٹھے کچھ کرنے کے لیے پچیس ہزار روپیہ دیا جاتا ہے۔ اس اسکیم کے تعلق سے عام لوگوں کو زیادہ جانکاری نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے گاؤں دیہات کی طلاق شدہ خواتین کو اس کا فائدہ نہیں پہنچ پاتا ہے۔ The Minority Office has Called for the List of Divorced Women

اس سلسلہ میں اب ضلع اقلیتی فلاح دفتر نے دارالقضاء سے فہرست طلب کی ہے کہ ان کے یہاں ایسے کچھ معاملے روشنی میں ہیں جن معاملوں میں طلاق ہوچکی ہو اور دارالقضاء کو اس کا علم ہو، ضلع اقلیتی فلاح افسر جتیندر کمار نے بتایا کہ ضلع میں طلاق شدہ خواتین اسکیم کے تحت فائدہ پہنچانے کے لیے پہل کی گئی ہے کیونکہ سماجی کارکنوں کی طرف سے ہمیشہ کہا جاتا ہے کہ مسلم معاشرے میں طلاق شدہ خواتین ہیں۔ جنہیں کسی طرح کی مدد نہیں پہنچی ہے تاہم جب ان سے نام پتہ پوچھا جاتا ہے تو وہ نہیں بتا پاتے ہیں۔

ضلع اقلیتی فلاح افسر جتیندر کمار نے مزید بتایا کہ اب اس اسکیم کے تعلق سے تشہیر بھی کی جائے گی لیکن اس سے پہلے دارالقضاء سے فہرست طلب کی گئی ہے۔ ان کے یہاں اگر طلاق شدہ خواتین کے تعلق سے کوئی جانکاری ہے وہ دستیاب کرائی جائے۔ District Minority Welfare Office Gaya

یہ بھی پڑھیں:

واضح ہو کہ ضلع میں دو دارالقضاء ہیں جن میں ایک امارت شرعیہ اور ایک ادارہ شریعہ کا ہے، امارت شرعیہ کی جانب سے باضابطہ طلاق، خلع اور دیگر معاملوں کی سنوائی ہوتی ہے اور امارت شرعیہ کے قاضی ومفتی کو طلاق اور خلع کے تعلق سے سنوائی کی اجازت مرکزی ادارہ شرعیہ سے حاصل ہے۔ امارت شرعیہ دارالقضاء گیا کے قاضی کے مطابق ان کے یہاں گزشتہ دو برسوں میں سو کے قریب ایسے معاملے آئے ہیں جو طلاق یا خلع سے جڑے ہیں۔

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا اقلیتی فلاح دفتر نے ضلع کے دارالقضاء سے طلاق شدہ خواتین کی فہرست طلب کی ہے، اس کا مقصد بہار کے اقلیتی فلاح محکمہ کے منصوبہ کا فائدہ پہنچانا ہے، محکمہ اقلیتی فلاح کی جانب سے طلاق شدہ خواتین کے لیے " پریتکتا " نام سے ایک اسکیم ہے جس کے تحت طلاق شدہ خواتین کو زندگی میں آگے بڑھنے اور گھر بیٹھے کچھ کرنے کے لیے پچیس ہزار روپیہ دیا جاتا ہے۔ اس اسکیم کے تعلق سے عام لوگوں کو زیادہ جانکاری نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے گاؤں دیہات کی طلاق شدہ خواتین کو اس کا فائدہ نہیں پہنچ پاتا ہے۔ The Minority Office has Called for the List of Divorced Women

اس سلسلہ میں اب ضلع اقلیتی فلاح دفتر نے دارالقضاء سے فہرست طلب کی ہے کہ ان کے یہاں ایسے کچھ معاملے روشنی میں ہیں جن معاملوں میں طلاق ہوچکی ہو اور دارالقضاء کو اس کا علم ہو، ضلع اقلیتی فلاح افسر جتیندر کمار نے بتایا کہ ضلع میں طلاق شدہ خواتین اسکیم کے تحت فائدہ پہنچانے کے لیے پہل کی گئی ہے کیونکہ سماجی کارکنوں کی طرف سے ہمیشہ کہا جاتا ہے کہ مسلم معاشرے میں طلاق شدہ خواتین ہیں۔ جنہیں کسی طرح کی مدد نہیں پہنچی ہے تاہم جب ان سے نام پتہ پوچھا جاتا ہے تو وہ نہیں بتا پاتے ہیں۔

ضلع اقلیتی فلاح افسر جتیندر کمار نے مزید بتایا کہ اب اس اسکیم کے تعلق سے تشہیر بھی کی جائے گی لیکن اس سے پہلے دارالقضاء سے فہرست طلب کی گئی ہے۔ ان کے یہاں اگر طلاق شدہ خواتین کے تعلق سے کوئی جانکاری ہے وہ دستیاب کرائی جائے۔ District Minority Welfare Office Gaya

یہ بھی پڑھیں:

واضح ہو کہ ضلع میں دو دارالقضاء ہیں جن میں ایک امارت شرعیہ اور ایک ادارہ شریعہ کا ہے، امارت شرعیہ کی جانب سے باضابطہ طلاق، خلع اور دیگر معاملوں کی سنوائی ہوتی ہے اور امارت شرعیہ کے قاضی ومفتی کو طلاق اور خلع کے تعلق سے سنوائی کی اجازت مرکزی ادارہ شرعیہ سے حاصل ہے۔ امارت شرعیہ دارالقضاء گیا کے قاضی کے مطابق ان کے یہاں گزشتہ دو برسوں میں سو کے قریب ایسے معاملے آئے ہیں جو طلاق یا خلع سے جڑے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.