پٹنہ: بہار کے سیمانچل سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ عظیم فنکار و ادیب فنیشور ناتھ رینو Phanishwar Nath Renu کے پیدائش کے سو سال پورے ہونے پر شعبہ ہندی پٹنہ یونیورسٹی کے زیر اہتمام دو روزہ قومی سمینار منعقد کیا گیا۔
پروگرام کا افتتاح ریاستی وزیر تعلیم وجے کمار چودھری نے کیا جبکہ مہمان خصوصی کی حیثیت سے معروف نقاد پروشتم اگروال کلکتہ یونیورسٹی و شاعر آلوک دھنوا نے شرکت کی۔ پٹنہ یونیورسٹی کا سیمینار ہال ادبا، شعراء، اساتذہ طلبا و محبان ہندی ادب سے بھرا ہوا تھا۔
پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے شعبہ ہندی کے صدر ڈاکٹر ترون کمار نے کہا کہ بہار کی ترقی میں پٹنہ یونیورسٹی Patna University کا اہم کردار رہا ہے۔ یہاں سے وہ طالب علم تعلیم حاصل کر کے نکلے جنہوں نے آگے چل نہ صرف بہار بلکہ ملک کی قیادت کی ہے۔
پھنیشور ناتھ رینو ملک ہی نہیں بیرون ملک میں بھی اپنی کہانیوں کی وجہ سے پہچانے گئے۔ ان کے مشہور ناول "میلا آنچل" ایک سو ایڈیشن مکمل کر لیے ہیں۔ ان کی تصنیفات کا لوگ آج بھی دلچسپی سے مطالعہ کرتے ہیں۔
بنارس ہندو یونیورسٹی سے تشریف لائے ڈاکٹر آشیش ترپاٹھی نے کہا کہ رینو ہونے کا مطلب انقلاب ہوتا ہے۔ رینو جی کی کہانیاں پڑھیں تو اندازہ ہوگا کہ انہوں نے سرمایہ کاروں کے خلاف اور غریبوں کے حق میں ایک آواز بلند کی ہے۔
مزید پڑھیں:
وزیر تعلیم وجے کمار چودھری Education Minister Vijay Kumar Chaudhry نے اپنے دور طالب علمی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ میری تعلیم بھی اسی پٹنہ یونیورسٹی سے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رینو زمین سے جڑے ادیب تھے۔ وہ ادب سے لے کر سیاست میں کئی تجربات حاصل کیے تھے۔ ان کی کئی شاہکار ناول آج بھی ہمارے درمیان زندہ جاوید ہیں جسے طلباء کو اپنے مطالعہ میں رکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم لوگ اس دنیا سے چلے جائیں گے مگر رینو جی کی تصنیفات موجود رہیں گی اور جب تک دنیا ہے لوگ فیضیاب ہوتے رہیں گے۔