ریاست بہار کے ضلع گیا میں حکومت کی ہدایات پر نویں اور دسویں کلاس کی طلبا کے لیے سکول کھل گئے ہیں، حالانکہ کوچنگ سینٹرز کو کھولنے کی اجازت نہیں ہے۔
سکولز کھلنے کے بعد کورونا سے بچاؤ کی ہدایات پر سکولز میں سختی سے عمل کیا جارہا ہے۔
کورونا کی وجہ کر لاک ڈاون کے بعد کھلے سکول میں بچوں کی حفاظت اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سکول انتظامیہ سختی کررہی ہے، حالانکہ سکول ابھی نویں اور دسویں کلاس کے طلبا کے لیے ہی کھلے ہیں۔
سرکاری سکولز پر نظر ڈالیں تو شہری حلقے کے سکولز میں پوری طرح احتیاط تدابیر اپنائی جارہی ہیں، تاہم وہیں دیہی علاقوں میں اتنی سختی کے ساتھ عمل نہیں ہورہا ہے۔
واضح رہے کہ طلبا کو ماسک کے بغیر سکول میں داخلہ کے لیے منع کیا گیا ہے، اور داخلی دروازے سے لیکر کلاس روم تک جراثیم کش دواؤں کا چھڑکاؤ ہورہا ہے۔
اسکول میں داخل ہونے سے پہلے بچوں کے ہاتھوں کو سینیٹائز کرنے کے ساتھ ان کے بخار چیک کیے جاتے ہیں اور کلاسز میں بچوں کو ایک سیٹ چھوڑ کر بٹھایا جاتا ہے تاہم بچوں کو آپس میں کاپی، پینسل، ربر، شارپنر یہاں تک کہ اپنا لنچ باکس بھی شئیر کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
اس سلسلے میں گیا محکمہ تعلیم کے افسر مصطفیٰ حسین منصوری نے کہا کہ مرکزی وزرات داخلہ کی تمام ہدایات اور گائڈ لائنز پر عمل کرتے ہوئے سکولز میں تعلیمی نظام شروع کیا گیا ہے اور پچاس فیصد ہی طلبہ ایک دن میں سکول پہنچیں گے۔
خیال رہے کہ تین گروپز میں طلبا کو تقسیم کرکے ہفتے میں ایک گروپ کو دو دن اور پھر اسی طرح دیگر گروپ کے طلبا کو سکول میں آنے کی اجازت دی گئی ہے، تاہم سینیٹائزیشن کامکمل خیال رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ایک سے آٹھویں کلاس کے طلبہ کے لیے سکول نہیں کھلے ہیں، اس لیے ان کی آن لائن تعلیم کی سہولت باقی رکھا گیا ہے۔
واضح رہےکہ کوچنگ سینٹرز سمیت سکولز میں کھیل کود کی بھی اجازت نہیں دی گئی ہےْ