ریاست بہار میں ریاستی کانگریس قانون ساز پارٹی کے رہنما سدا نند سنگھ نے جیوتی رادتیہ سندھیا کے استعفیٰ کی وجہ سے مدھیہ پردیش کی سیاست میں آئے طوفان کے درمیان بہار میں بھی پارٹی اراکین اسمبلی کے ٹوٹنے کے خدشات کو پوری طرح سے مسترد کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں کانگریس متحد ہے اور ایسا بولنے والے صرف بھرم پھیلارہے ہیں، سدا نند سنگھ نے جنتادل یونائٹیڈ کے رہنما اور ریاست کے عمارت تعمیرات کے وزیر اشوک چودھری کے اس دعویٰ کو پوری طرح سے خارج کر دیا جس میں کہا گیا ہے کہ مدھیہ پردیش کا اثر بہار کانگریس پر بھی پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش کے سیاسی رشہ کشی کا بہار میں کوئی اثر نہیں ہے اور نہ ہی آئندہ پڑے گا، ہمارے سبھی اراکین اسمبلی متحد ہیں، بہار کی سیاست الگ ہے جبکہ مدھیہ پردیش کی سیاست الگ ہے، ایسے میں ریاست کے کانگریس اراکین اسمبلی کے ٹوٹنے کا امکان بلکل نہیں ہے ۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ پارٹی اراکین اسمبلی کی چٹانی اتحاد کے سامنے ایسی سوچ رکھنے والوں کی منشا کبھی پوری نہیں ہوگی ۔
انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں بھی کانگریس اراکین اسمبلی کو توڑنے والوں کی کوششیں کامیاب ہونے والی نہیں ہیں، مدھیہ پردیش میں کانگریس کی ہی حکومت رہے گی۔
غورطلب ہے کہ ریاستی کانگریس کے صدر رہ چکے عمارت تعمیرات کے وزیر مسٹر چودھری نے دعویٰ کیا کہ بہار اسمبلی انتخاب سے قبل بہار کانگریس میں بڑی ٹوٹ ہوسکتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بہار میں کانگریس کے لیڈر لاچار ہیں، کانگریس کی اعلیٰ قیادت راشٹریہ جنتادل صدر لالو پرساد یادو کے سامنے بے بس ہے، مسٹر چودھری نے کہا کہ بہار کانگریس کے رہنما اپنے مستقبل کے تئیں شش وپنج میں مبتلا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جیوتی رادتیہ سندھیا جیسے قدآور رہنما نے حالات کودیکھ کر پالا بدل لیا ہے ، اس سے بہار کے کانگریس اراکین اسمبلی کو پالا بدلنے کی ہمت ملی ہے۔