ریاست بہار کے ضلع گیا کے رہنے والے شمشاد انجم سہارا گروپ پروڈکشن ہیڈ تھے،اطلاع کے مطابق شمشاد انجم کو اتوار کو اچانک سینے میں درد ہوا جسکے بعد اہل خانہ انہیں ہولی فیملی ہسپتال لےکر پہنچے، جہاں ایمرجنسی وارڈ میں انکا علاج شروع ہوا تاہم اچانک آٹھ بجے کے دوبارہ دل کا دورہ پڑا جسکے بعد انہیں آئی سی یو میں بھرتی کیا گیا لیکن وہ داعی اجل کو لبیک کہ گئے۔
people of Gaya are mourning the death of journalist Shamshad Anjum
سوشل میڈیا پر ان کی موت کی یہ خبر پھیلتے ہی دوستوں نے تعزیتی پیغامات پوسٹ کرنا شروع کردیے،حالانکہ شمشاد انجم کے انتقال کی اطلاع ملتے ہی صحافت سے وابستہ افراد، سیاسی وسماجی کارکنان اور انکے آبائی گاوں وعلاقے لوگوں کو یقین نہیں آیا،اسکے بعد ان کے موت کی تصدیق کی گئی،انکے انتقال پر آبائی ضلع گیا سوگوار ہے۔
مزید پڑھیں:سئینیر صحافی ایس اے شاد کے انتقال سے وزیراعلیٰ غمگین
واضح ہوکہ مرحوم سہارا میں پروڈکشن ہیڈ تھے، اس سے پہلے وہ زی نیوز میں بھی پروڈکشن ہیڈ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، دہلی کے بٹلہ ہاوس علاقے میں رہتے تھے، آج بعد نماز عصر جنازہ کی نماز جامعہ ملیہ میں ادا کی جائے گی، جبکہ انہیں بٹلہ ہاوس قبرستان میں سپردخاک کیا جائے گا۔