ETV Bharat / bharat

آندھرا حکومت نے تروملا گھی میں ملاوٹ کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی - SIT to probe Tirumala ghee

آندھرا پردیش حکومت نے ترومالا گھی میں ملاوٹ کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ وزیراعلی چندرا بابو نائیڈو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی ٹی آئی جی سطح یا اس سے اوپر کے افسر کی نگرانی میں تشکیل دی جائے گی۔ پوری خبر پڑھیں...

SIT to probe Tirumala ghee
تروپتی لڈو تنازع (Photo: ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 23, 2024, 9:15 AM IST

امراوتی: آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو نے اتوار کے روز پچھلی وائی ایس آر سی پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ پچھلی حکومت کے دوران تروملا تروپتی دیواستھانمس (ٹی ٹی ڈی) میں گھی خریدنے کے طریقہ کار میں کئی تبدیلیاں کی گئی تھیں، جس کے بعد انہوں نے تحقیقات کا آغاز کیا۔ بے ضابطگیوں پر ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ پچھلی حکومت کے دوران ٹی ٹی ڈی بورڈ میں تقرریاں جوئے کی طرح ہو گئی تھیں اور ایسے لوگوں کو بورڈ میں تعینات کرنے کے واقعات سامنے آئے جن کا کوئی ایمان نہیں تھا اور غیر ہندوؤں کو ترجیح دی جاتی تھی۔

میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ لڈو بنانے میں مبینہ طور پر جانوروں کی چربی استعمال ہونے کے انکشاف کے بعد لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ نائیڈو نے کہا کہ آئی جی سطح یا اس سے اوپر کے افسر کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے گی۔ یہ تمام وجوہات، اختیارات کے غلط استعمال کی تحقیقات کرے گا اور حکومت کو رپورٹ کرے گا۔ حکومت دوبارہ (لڈو میں ملاوٹ) سے بچنے کے لیے سخت کارروائی کرے گی، کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسی کو عوام کے جذبات سے کھیلنے کا حق نہیں ہے۔ مزید نائیڈو نے کہا کہ مبینہ بے حرمتی کو دور کرنے کے لیے پیر کو ترومالا میں شانتی ہومم پنچگاویہ پروکشن (رسم تقدس) کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیر کو، صبح 6 بجے سے صبح 10 بجے تک، شانتی ہومم پنچگاویہ پروکشنا سریوری (سری وینکٹیشور) مندر میں بنگارو باوی (گولڈن ویل) یگی شالا (رسم مقام) میں ادا کیا جائے گا۔

نائیڈو نے کہا کہ پہلے کی شرائط کے مطابق گھی فراہم کرنے والے کے پاس کم از کم تین سال کا تجربہ ہونا چاہیے۔ تاہم جگن موہن ریڈی کے اقتدار میں آنے کے بعد اسے ایک سال تک کم کر دیا گیا۔ سی ایم نے یہ بھی کہا کہ سپلائی کرنے والے کا مطلوبہ ٹرن اوور بھی پہلے کے 250 کروڑ روپے سے کم ہو کر 150 کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ نائیڈو نے سوال کیا کہ کوئی خالص گھی 319 روپے میں کیسے پیش کر سکتا ہے جب کہ پام آئل بھی اس سے مہنگا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے آر ڈیری فوڈز پرائیویٹ لمیٹڈ نے 12 جون 2024 سے گھی کی فراہمی شروع کر دی ہے۔ جگن کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے خط کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وائی ایس آر سی پی سربراہ خط لکھ کر جوابی کارروائی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وینکٹیشور سوامی کے پرسادم کے لیے ایک خاص جگہ ہے، کیونکہ اس میں خالص اجزاء ہوتے ہیں اور پچھلے 300 سالوں سے اسے بنانے کے معیار میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

تروپتی لڈو تنازع: آندھرا کے نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان کا توبہ کیلئے 11 دن اپواس رکھنے کا اعلان

امراوتی: آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو نے اتوار کے روز پچھلی وائی ایس آر سی پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ پچھلی حکومت کے دوران تروملا تروپتی دیواستھانمس (ٹی ٹی ڈی) میں گھی خریدنے کے طریقہ کار میں کئی تبدیلیاں کی گئی تھیں، جس کے بعد انہوں نے تحقیقات کا آغاز کیا۔ بے ضابطگیوں پر ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ پچھلی حکومت کے دوران ٹی ٹی ڈی بورڈ میں تقرریاں جوئے کی طرح ہو گئی تھیں اور ایسے لوگوں کو بورڈ میں تعینات کرنے کے واقعات سامنے آئے جن کا کوئی ایمان نہیں تھا اور غیر ہندوؤں کو ترجیح دی جاتی تھی۔

میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ لڈو بنانے میں مبینہ طور پر جانوروں کی چربی استعمال ہونے کے انکشاف کے بعد لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ نائیڈو نے کہا کہ آئی جی سطح یا اس سے اوپر کے افسر کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے گی۔ یہ تمام وجوہات، اختیارات کے غلط استعمال کی تحقیقات کرے گا اور حکومت کو رپورٹ کرے گا۔ حکومت دوبارہ (لڈو میں ملاوٹ) سے بچنے کے لیے سخت کارروائی کرے گی، کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسی کو عوام کے جذبات سے کھیلنے کا حق نہیں ہے۔ مزید نائیڈو نے کہا کہ مبینہ بے حرمتی کو دور کرنے کے لیے پیر کو ترومالا میں شانتی ہومم پنچگاویہ پروکشن (رسم تقدس) کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیر کو، صبح 6 بجے سے صبح 10 بجے تک، شانتی ہومم پنچگاویہ پروکشنا سریوری (سری وینکٹیشور) مندر میں بنگارو باوی (گولڈن ویل) یگی شالا (رسم مقام) میں ادا کیا جائے گا۔

نائیڈو نے کہا کہ پہلے کی شرائط کے مطابق گھی فراہم کرنے والے کے پاس کم از کم تین سال کا تجربہ ہونا چاہیے۔ تاہم جگن موہن ریڈی کے اقتدار میں آنے کے بعد اسے ایک سال تک کم کر دیا گیا۔ سی ایم نے یہ بھی کہا کہ سپلائی کرنے والے کا مطلوبہ ٹرن اوور بھی پہلے کے 250 کروڑ روپے سے کم ہو کر 150 کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ نائیڈو نے سوال کیا کہ کوئی خالص گھی 319 روپے میں کیسے پیش کر سکتا ہے جب کہ پام آئل بھی اس سے مہنگا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے آر ڈیری فوڈز پرائیویٹ لمیٹڈ نے 12 جون 2024 سے گھی کی فراہمی شروع کر دی ہے۔ جگن کی طرف سے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے خط کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وائی ایس آر سی پی سربراہ خط لکھ کر جوابی کارروائی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وینکٹیشور سوامی کے پرسادم کے لیے ایک خاص جگہ ہے، کیونکہ اس میں خالص اجزاء ہوتے ہیں اور پچھلے 300 سالوں سے اسے بنانے کے معیار میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

تروپتی لڈو تنازع: آندھرا کے نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان کا توبہ کیلئے 11 دن اپواس رکھنے کا اعلان

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.