ETV Bharat / jammu-and-kashmir

محبوبہ مفتی نے کٹھوعہ سوپور قتل کیس میں سخت سزا کا مطالبہ کیا - MEHBOOBA MUFTI

پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے سری نگر میں اپنے پارٹی دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کی۔

محبوبہ مفتی نے کٹھوعہ سوپور قتل کیس میں سخت سزا کا مطالبہ کیا
محبوبہ مفتی نے کٹھوعہ سوپور قتل کیس میں سخت سزا کا مطالبہ کیا (Image Source: ETV Bharat)
author img

By Mir Farhat Maqbool

Published : Feb 11, 2025, 8:04 PM IST

سری نگر: سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے منگل کو کہا کہ اگر ہندوستانی حکومت جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ باعزت تعلقات قائم رکھنا چاہتی ہے تو اسے لوگوں کے حالیہ قتل میں ملوث افراد کو سخت سزا دینی چاہیے۔

آج سری نگر میں اپنے پارٹی دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’بھارتی حکومت کو جموں و کشمیر کے لوگوں کی عزت اور وقار کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے چاہئیں۔جب تک آپ ان لوگوں کے قتل میں ملوث لوگوں کا احتساب نہیں کریں گے، تعلقات نہیں چلیں گے۔

سابق وزیر اعلیٰ بومی، سوپور کے وسیم احمد میر اور کٹھوعہ کے مکھن دین کے حالیہ قتل کا حوالہ دے رہے تھے، جنہوں نے جموں و کشمیر پولیس کے تشدد کا الزام لگا کر خودکشی کر لی تھی۔

میر مبینہ طور پر 6 فروری کی رات کو فوج کی فائرنگ میں مارا گیا تھا جب وہ سیب کے کریٹوں سے لدا ٹرک چلا رہا تھا۔ اس دوران دین نے پولیس پر تشدد اور ہراساں کرنے کا الزام لگاتے ہوئے خودکشی کرلی۔

عمر عبداللہ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

محبوبہ نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ ملاقات میں عام شہریوں کی ہلاکت کا مسئلہ نہ اٹھانے پر نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، "عمر صاحب کو دو شہریوں کے قتل کا معاملہ وزیر داخلہ کے سامنے اٹھانا چاہیے تھا اور ان ہلاکتوں میں ملوث فوج اور پولیس اہلکاروں کو سزا دینے کا مطالبہ کرنا چاہیے تھا۔"

محبوبہ نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ عمر عبداللہ نے وزیر داخلہ کے سامنے یہ مسئلہ نہیں اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مجرموں کو سزا دینے کے بجائے ان کی بیٹی التجا مفتی کے پرسنل سیکیورٹی افسران کو معطل کر دیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کی معطلی منسوخ کی جائے۔

ایس ایچ او بلور کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

التجا نے پیر کو دعویٰ کیا کہ ان کے دو پی ایس اوز کو اس وقت معطل کر دیا گیا جب انہوں نے جموں میں مکھن دین پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کی کوشش کی۔ محبوبہ نے الزام لگایا، ’’ایس ایچ او بلاور کے خلاف کٹھوعہ میں لوگوں سے رقم کا مطالبہ کرنے کی شکایات ہیں اور وہ پیسے دینے سے انکار کرنے والوں کو جیل میں ڈال دیتا ہے۔‘‘

اس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پی ڈی پی لیڈر نے کہا کہ حکومت نے لوگوں کو یہ نہیں بتایا کہ اس نے بومئی اور کٹھوعہ قتل کیس میں کیا کارروائی کی ہے، بلکہ اس نے ان کی بیٹی کے پی ایس او کے خلاف کارروائی کی ہے۔

سری نگر: سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے منگل کو کہا کہ اگر ہندوستانی حکومت جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ باعزت تعلقات قائم رکھنا چاہتی ہے تو اسے لوگوں کے حالیہ قتل میں ملوث افراد کو سخت سزا دینی چاہیے۔

آج سری نگر میں اپنے پارٹی دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’بھارتی حکومت کو جموں و کشمیر کے لوگوں کی عزت اور وقار کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے چاہئیں۔جب تک آپ ان لوگوں کے قتل میں ملوث لوگوں کا احتساب نہیں کریں گے، تعلقات نہیں چلیں گے۔

سابق وزیر اعلیٰ بومی، سوپور کے وسیم احمد میر اور کٹھوعہ کے مکھن دین کے حالیہ قتل کا حوالہ دے رہے تھے، جنہوں نے جموں و کشمیر پولیس کے تشدد کا الزام لگا کر خودکشی کر لی تھی۔

میر مبینہ طور پر 6 فروری کی رات کو فوج کی فائرنگ میں مارا گیا تھا جب وہ سیب کے کریٹوں سے لدا ٹرک چلا رہا تھا۔ اس دوران دین نے پولیس پر تشدد اور ہراساں کرنے کا الزام لگاتے ہوئے خودکشی کرلی۔

عمر عبداللہ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

محبوبہ نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ ملاقات میں عام شہریوں کی ہلاکت کا مسئلہ نہ اٹھانے پر نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، "عمر صاحب کو دو شہریوں کے قتل کا معاملہ وزیر داخلہ کے سامنے اٹھانا چاہیے تھا اور ان ہلاکتوں میں ملوث فوج اور پولیس اہلکاروں کو سزا دینے کا مطالبہ کرنا چاہیے تھا۔"

محبوبہ نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ عمر عبداللہ نے وزیر داخلہ کے سامنے یہ مسئلہ نہیں اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مجرموں کو سزا دینے کے بجائے ان کی بیٹی التجا مفتی کے پرسنل سیکیورٹی افسران کو معطل کر دیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کی معطلی منسوخ کی جائے۔

ایس ایچ او بلور کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

التجا نے پیر کو دعویٰ کیا کہ ان کے دو پی ایس اوز کو اس وقت معطل کر دیا گیا جب انہوں نے جموں میں مکھن دین پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کی کوشش کی۔ محبوبہ نے الزام لگایا، ’’ایس ایچ او بلاور کے خلاف کٹھوعہ میں لوگوں سے رقم کا مطالبہ کرنے کی شکایات ہیں اور وہ پیسے دینے سے انکار کرنے والوں کو جیل میں ڈال دیتا ہے۔‘‘

اس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پی ڈی پی لیڈر نے کہا کہ حکومت نے لوگوں کو یہ نہیں بتایا کہ اس نے بومئی اور کٹھوعہ قتل کیس میں کیا کارروائی کی ہے، بلکہ اس نے ان کی بیٹی کے پی ایس او کے خلاف کارروائی کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.