ETV Bharat / state

ارریہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج پر عوام کا رد عمل

ریاست بہار میں ارریہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد سے عوام میں الگ الگ رد عمل کا اظہار کیا جارہا ہے، کوئی اسے امید کے خلاف نتائج بتا رہا ہے تو کوئی اسے مودی حکومت کا کرشمہ کہہ رہا ہے۔

ارریہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج پر عوام کا رد عمل
author img

By

Published : May 27, 2019, 9:18 PM IST

ارریہ ضلع سے بی جے پی امیدوار پردیپ کمار سنگھ نے آر جے ڈی کے رکن پارلیمان سرفراز عالم کو ایک لاکھ 37 ہزار ووٹوں سے ہرا کر ارریہ میں تاریخی جیت درج کی، اس سے قبل یہ سہرا مرحوم تسلیم الدین کے نام تھا مگر اس بار کی مودی لہر میں یہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

ارریہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج پر عوام کا رد عمل

ماسٹر ارشد انور الف نے کہا کہ عظیم اتحاد کی ہار کی سب سے بڑی وجہ ٹکٹ کی تقسیم میں شفافیت نہ ہونا اور بڑے بڑے رہنماؤں کو سائڈ لائن کر دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تیجسوی یادو کو شکست تسلیم کرتے ہوئے استعفیٰ دے دینا چاہیے اور زمینی سطح پر اپنی ہار کا جائزہ لینا چاہیے۔

مولانا شاہد عادل قاسمی نے کہا کہ 'یہ ارریہ کے عوام کا فیصلہ ہے، اسے قبول کرتے ہوئے نومنتخب رکن پارلیمان پردیپ کمار سنگھ کو مبارکباد پیش کرنا چاہیے۔'

انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پردیپ کمار سنگھ ارریہ کو ترقی کی راہ پر لے جائیں گے اور یہاں جن بنیادی چیزوں کا فقدان ہے، اس پر کام کریں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ عوام کا فائدہ ہو۔

محمد مجیب نے کہا کہ 'یہ ہار عظیم اتحاد میں شامل تمام بڑے رہنماؤں کے لیے ایک سبق ہے، این ڈی اے نے بڑی مضبوط اور حکمت عملی کے ساتھ انتخاب لڑا جبکہ عظیم اتحاد میں جوش و اعتماد کی کمی نظر آئی۔

عابد حسین انصاری نے کہا کہ عظیم اتحاد کے آپسی تال میل میں کمی کی وجہ سے ارریہ میں ہار ہوئی، آر جے ڈی کی جانب سے کسی بھی کانگریسی کارکنان کے ساتھ میٹنگ نہیں کی گئی اور نہ ہی انہیں اعتماد میں لے کر ان کے ذمہ کام سونپا گیا جبکہ این ڈی اے مختلف معاملات کو مضبوطی کے ساتھ اٹھانے میں کامیاب رہی۔

راشد انور نے کہا کہ عظیم اتحاد اپنے منصوبے میں ناکام نظر آیا، عوامی مسائل اٹھانے کے بجائے ان کے نزدیک صرف بی جے پی ہی اہم مسئلہ رہی جسے عوام نے مسترد کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نومنتخب رکن پارلیمان سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ارریہ کے گاؤں گاؤں کا دورہ کر کے وہاں کے مسائل کو سنیں گے اور اسے حل کریں گے۔

ارریہ ضلع سے بی جے پی امیدوار پردیپ کمار سنگھ نے آر جے ڈی کے رکن پارلیمان سرفراز عالم کو ایک لاکھ 37 ہزار ووٹوں سے ہرا کر ارریہ میں تاریخی جیت درج کی، اس سے قبل یہ سہرا مرحوم تسلیم الدین کے نام تھا مگر اس بار کی مودی لہر میں یہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

ارریہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج پر عوام کا رد عمل

ماسٹر ارشد انور الف نے کہا کہ عظیم اتحاد کی ہار کی سب سے بڑی وجہ ٹکٹ کی تقسیم میں شفافیت نہ ہونا اور بڑے بڑے رہنماؤں کو سائڈ لائن کر دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تیجسوی یادو کو شکست تسلیم کرتے ہوئے استعفیٰ دے دینا چاہیے اور زمینی سطح پر اپنی ہار کا جائزہ لینا چاہیے۔

مولانا شاہد عادل قاسمی نے کہا کہ 'یہ ارریہ کے عوام کا فیصلہ ہے، اسے قبول کرتے ہوئے نومنتخب رکن پارلیمان پردیپ کمار سنگھ کو مبارکباد پیش کرنا چاہیے۔'

انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پردیپ کمار سنگھ ارریہ کو ترقی کی راہ پر لے جائیں گے اور یہاں جن بنیادی چیزوں کا فقدان ہے، اس پر کام کریں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ عوام کا فائدہ ہو۔

محمد مجیب نے کہا کہ 'یہ ہار عظیم اتحاد میں شامل تمام بڑے رہنماؤں کے لیے ایک سبق ہے، این ڈی اے نے بڑی مضبوط اور حکمت عملی کے ساتھ انتخاب لڑا جبکہ عظیم اتحاد میں جوش و اعتماد کی کمی نظر آئی۔

عابد حسین انصاری نے کہا کہ عظیم اتحاد کے آپسی تال میل میں کمی کی وجہ سے ارریہ میں ہار ہوئی، آر جے ڈی کی جانب سے کسی بھی کانگریسی کارکنان کے ساتھ میٹنگ نہیں کی گئی اور نہ ہی انہیں اعتماد میں لے کر ان کے ذمہ کام سونپا گیا جبکہ این ڈی اے مختلف معاملات کو مضبوطی کے ساتھ اٹھانے میں کامیاب رہی۔

راشد انور نے کہا کہ عظیم اتحاد اپنے منصوبے میں ناکام نظر آیا، عوامی مسائل اٹھانے کے بجائے ان کے نزدیک صرف بی جے پی ہی اہم مسئلہ رہی جسے عوام نے مسترد کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نومنتخب رکن پارلیمان سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ارریہ کے گاؤں گاؤں کا دورہ کر کے وہاں کے مسائل کو سنیں گے اور اسے حل کریں گے۔

Intro:ارریہ پارلیمانی انتخابی نتائج پر عوامی رد عمل

ارریہ : ارریہ پارلیمانی انتخاب کے نتائج آنے کے بعد سے ہی عوام میں رد عمل شروع ہے. کوئی اسے امید کے خلاف نتائج بتا رہا ہے تو کوئی اسے مودی حکومت کا کرشمہ کہہ رہا ہے. ارریہ ضلع سے بی جے پی امیدوار پردیپ کمار سنگھ نے راجد کے سابق رکن پارلیمان سرفراز عالم کو ایک لاکھ 37 ہزار کے بڑے فرق کے ووٹوں سے ہرا کر ارریہ کی تاریخ میں تاریخی جیت درج کی ہے، اس سے قبل یہ سہرا مرحوم تسلیم الدین کے نام تھا مگر اس بار کے مودی لہر میں یہ ٹوٹ گیا.


Body:ماسٹر ارشد انور الف نے کہا کہ عظیم اتحاد کی ہار کا سب سے بڑی وجہ ٹکٹ بٹوارہ میں شفافیت نہ ہونا اور بڑے بڑے لیڈران کو سائڈ لائن کر دینا ہے، انہوں نے کہا کہ تیجسوی یادو کو اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے استعفیٰ دے دینا چاہیے اور زمینی سطح اپنی ہار کا جائزہ لیں. مولانا شاہد عادل قاسمی نے کہا کہ یہ ارریہ کی عوام کا فیصلہ ہے اسے بہرصورت قبول کرتے نومنتخب رکن پارلیمان پردیپ کمار سنگھ کو مبارکباد پیش کرنا چاہئے. انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پردیپ کمار سنگھ ارریہ کو ترقی کے راہ پر لے جائیں گے اور یہاں جن بنیادی چیزوں کا فقدان ہے اس پر کام کریں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ عوام کا فائدہ ہو. محمد مجیب نے کہا کہ یہ ہار عظیم اتحاد میں شامل تمام بڑے لیڈران کے لئے ایک سبق ہے، این ڈی اے نے بڑی مضبوطی اور حکمت عملی سے اس انتخاب کو لڑا مگر ہم اتحاد میں جوش و اعتماد کی کمی دکھائی دی.


Conclusion:عابد حسین انصاری نے کہا کہ عظیم اتحاد کے آپسی تال میل میں کمی کی وجہ سے ارریہ میں ہار ہوئی، راجد کی کانب سے کسی بھی کانگریس کارکنان کے ساتھ میٹنگ نہیں کی گئی اور انہیں اعتماد میں لے کر ان کے ذمہ کام سونپا گیا. جبک این ڈی اے اپنے مدعا کو بڑی مضبوطی سے اٹھانے میں کامیاب رہی. راشد انور نے کہا کہ عظیم اتحاد اپنے منصوبے میں ناکام نظر آیا، عوامی مدعا اٹھانے کے بجائے ان کے نزدیک صرف بی جے پی ہی مدعا رہا جسے عوام نے مسترد کردیا، راشد انور نے کہا کہ ہم نومنتخب رکن پارلیمان سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ارریہ کے گاؤں گاؤں کا دورہ کر کے وہاں کے مسائل کو سنیں گے اور اسے حل کریں گے.

بائٹ..... ماسٹر ارشد انور الف (پہچان ، سفید ٹوپی سفید کرتا)
بائٹ..... مولانا شاہد عادل قاسمی (پہچان ، سر پر ٹوپی بادامی کرتا)
بائٹ..... محمد مجیب (پہچان ، چہرے کا سیاہ رنگ اور سفید نکیلی موچ)
بائٹ..... عابد حسین انصاری (پہچان، چشمہ اور ہلکی سفید داڑھی)
بائٹ...... راشد انور (پہچان، نوجوان سا دکھنے والا)
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.