ارریہ :رمضان المبارک کا پاکیزہ مہینہ ہم سبھوں پر سایہ فگن ہے، اس پاک مہینے میں فرزندان توحید کو اپنا زیادہ سے زیادہ وقت عبادت میں گزار کر کرنا چاہیے، مبارک ہیں وہ لوگ جو اس مہینے کو پا گئے اور اس کا حق ادا کیا، رمضان المبارک کا روزہ وہ عظیم فریضہ ہے جس کو رب العالمین نے اپنی طرف منسوب کرتے ہوئے فرمایا کہ ’’روزہ کا بدلہ میں خود ہوں، اس سے پتہ چلتا ہے کہ رمضان اللہ کا مہینہ ہے اور اس مہینے سے اللہ تعالیٰ کو خصوصی تعلق ہے، اسی وجہ سے یہ مہینہ دوسرے تمام مہینوں سے ممتاز اور افضل قرار دیا گیا ہے‘‘۔
مذکورہ باتیں دار القضاء امارت شرعیہ ارریہ کے قاضی شریعت مولانا قاضی عتیق اللہ رحمانی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہی۔ رمضان المبارک کے تینوں عشرے کے تعلق سے قاضی شریعت نے کہا کہ رمضان کا پہلا عشرہ جس میں ہم اور آپ داخل ہیں یہ رحمت کا ہے، اس عشرہ میں اللہ تعالیٰ اپنی تمام نعمت اپنے بندوں پر اتار دیتا ہے، اس عشرہ میں لوگوں کو زیادہ سے زیادہ اللہ کی رحمت کو سمیٹنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ دوسرا عشرہ مغفرت کا ہے، اس عشرہ میں اللہ تبارک و تعالی اپنے بندوں کی تمام گناہوں کو معاف کر دیتا ہے، اس عشرہ میں روزہ، نماز اور تلاوت کر اللہ کو خوش کر کے اپنے گناہوں کی معافی تلافی کرنی چاہیے۔
رمضان المبارک کا تیسرا عشرہ جہنم سے نجات کا ہے، اس عشرے کا دارومدار گزشتہ دو عشروں پر ہے، جس نے ان دو عشروں کی قدر و قیمت جانا اور اپنا وقت عبادت و ریاضت میں گزارا ایسے لوگوں کو جہنم سے نجات کا پروانہ دیا جاتا ہے. قاضی شریعت نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن کے سبب اپنے عبادت کو متاثر نہ کریں، اگر مساجد میں ممکن نہیں ہے تو اپنے گھروں کے اندر ہی رہ کر اس فریضہ کا انجام دیں. ہمیں حکومت کی جانب سے جاری گائیڈ لائن پر بھی عمل کرنا ہے.