تقریبا 90 منٹ کا یہ مقابلہ کافی دلچسپ رہا اس درمیان دونوں ہی ٹیموں نے مقابلے میں اپنا زور دکھانے کے لیے کافی جد وجہد کی۔
ہاف ٹائم سے قبل پورنیہ کی ٹیم نے پہلا گول کیا جس کے بعد بنمنکھی کی ٹیم دباؤ میں آگئی اور یہ دباؤ ہاف ٹائم تک بنمنکھی ٹیم پر بنا رہا۔ وقفے کے بعد شروع ہوئے کھیل کے پانچ منٹ بعد ہی بنمنکھی نے اپنا پہلا گول کرکے اپنے اوپر بنے دباؤ کو کم کرنے کی کوشش میں کامیابی حاصل کر لی اور اس طرح دونوں ہی ٹیمیں ایک ایک گول پر برابری پر رہیں۔ 90 منٹ کا کھیل پورا ہوا اور مقابلہ بلا نتیجہ رہا۔
ہار جیت کا فیصلہ کرنے کے لیے پینالٹی کی مدد لی گئی۔ اور پینالٹی میں دونوں ہی ٹیموں کو پانچ پانچ گول کرنے کا موقع دیا گیا جس میں پورنیہ کی ٹیم نے پانچ گول کر کے اپنی دعویداری مضبوط کر لی۔ وہیں دوسری جانب پورنیہ کی حریف ٹیم بنمنکھی نے پانچ میں سے صرف تین ہی گول ہی کرپائی۔ اور پورنیہ نے یہ دلشسپ مقابلہ پانچ - تین سے جیت لیا۔
خاص بات یہ ہے کہ کرکٹ کی مقبولیت میں غیر معمولی اضافے کی وجہ سے لوگوں میں دیگر کھیلوں کے تئیں دلچسپی میں کمی آئی ہے لیکن پورنیہ میں ہوئے اس فٹبال کے مقابلے میں نوجوان بچے اور بزرگ سمیت سبھی نے اس کھیل کا لطف اٹھایا اور وہاں موجود لوگوں نے کھلاڑیوں کی خوب حوصلہ افزائی کی۔
میچ کا افتتاح قومی ترانہ سے کیا گیا اور مہمانوں نے کھلاڑیوں کا تعارف حاصل کیا، اس موقع پر کلاوتی ڈگری کالج کے پرنسپل ڈاکٹر جئے پرکاش نے کہا کہ اس ٹورنامنٹ میں سات ٹیم کی شرکت ہوئی تھی، جو ٹیم یہاں فاتح ہوئی ہے وہ آگے بھی مختلف سطح پر اپنے ضلع کی نمائندگی کرے گی۔
وہیں ارریہ فٹبال یونین کے صدر پروفیسر مجیب نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ دیگر کھیلوں کی طرح فٹبال کو بھی لوگوں کی توجہ ملے تاکہ کھلاڑی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کر سکیں۔