ETV Bharat / state

سی اے اے کے خلاف دربھنگہ میں غیر معینہ احتجاج جاری - دربھنگہ بہار خبر

دربھگنہ میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف غیر معینہ مدت تک چلنے والا احتجاج شاہین باغ نئی دہلی کے طرز پر جاری ہے۔ مظاہرین حکومت سے کالا قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

protest against CAA NRC NPR in Darbhanga
سی اے اے کے خلاف دربھنگہ میں غیر معینہ احتجاج جاری
author img

By

Published : Jan 21, 2020, 8:31 AM IST

Updated : Feb 17, 2020, 8:08 PM IST

ریاست بہار کے شہر دربھنگہ میں غیر معینہ مدت تک چلنے والا احتجاج تیسرے دن بھی جاری رہا۔

احتجاج میں کشیر تعداد میں خواتین اور مرد حضرات پہنچ رہے ہیں اور یہ نارا بلند کر رہے ہیں کہ جب تک مرکزی حکومت سیاہ قانون واپس نہیں لیتی ہے تب تک وہ لوگ اس احتجاج کو جاری رکھیں گے -

اس دھرنا اور احتجاج میں 24 گھنٹے خواتین اور مرد حضرات موجود رہتے ہیں ان احتجاجیوں کی تعداد لگاتار اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

protest-against-caa-nrc-npr-in-darbhanga
سی اے اے کے خلاف دربھنگہ میں غیر معینہ احتجاج جاری

یہ لوگ مرکزی حکومت کو تانا شاہ بتاتے ہوئے سی اے اے اور این آر سی، این پی آر کے خلاف متحد ہو کر اس لڑائی کو انجام تک پہنچانے کی مضبوط کوشش کر رہے ہیں-

protest-against-caa-nrc-npr-in-darbhanga
سی اے اے کے خلاف دربھنگہ میں غیر معینہ احتجاج جاری

گذشتہ 20جنوری کو لگاتار چلنے والے احتجاج میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے صابق طلباء یونین صدر مشکور احمد عشمانی بھی شامل ہوئے، جس سے اس دھرنے میں شامل دربھنگہ کے عوام کا جوش و خروش میں اور اضافہ ہو گیا -

سی اے اے کے خلاف دربھنگہ میں غیر معینہ احتجاج جاری

انہوں نے دربھنگہ کے لال باغ اور قلع گھاٹ میں چل رہے دھرنا میں شامل لوگوں سے خطاب بھی کیا -

مشکور احمد عشمانی نے ای ٹی وی بھارت سے اپنی باتیں کہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی نہیں دیکھا تھا کہ ملک کے وزیر اعظم بھی جھوٹ بول سکتے ہیں، ملک وزیر اعظم نے رام لیلا میدان میں کہا کہ این آر سی کی بات نہیں ہوئی مگر امیت شاہ نے پارلیمان میں کہا کہ این آر سی نافذ کیا جائے گا اور این پی آر اسی کا پہلا حصہ ہے -

انھوں نے کہا کہ وہیں ملک کے وزیر اعظم بھی اس احتجاج پر اب دو گھنٹے میں ایک گھنٹہ سی اے اے اور این آر سی کے متعلق بات کرتے ہیں تو سمجھئے کہ وہ آپ کے احتجاج سے ڈر گئے ہیں۔

اس موقع پر مشکور احمد نے ریاست بہار کے وزیر اعلیٰ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ پلٹو چاچا ہیں انہوں نے پہلے سی اے اے کی حمایت کی اور پھر کہا کہ این آر سی نافذ نہیں کریں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ بہار پہلی ریاست ہے جہاں این پی آر نافز کیا گیا ہے۔

احتجاج میں شامل ایک خاتون زیبا نے کہا کہ کہ سی اے اے اور این آر سی این پی آر سبھی ایک دوسرے سے منسلک قانون ہے یہ ملک کو بانٹنے والا قانون ہے اس خلاف ہم ہندو مسلم سبھی مل کر احتجاج کر رہے ہیں اور جب تک واپس نہیں لیا گیا یہ احتجاج جاری رہے گا۔

دربھنگہ کے ایک واڑڈ کے وارڈ کونسلر نفیس الحق رنکو نے بھی کہا کہ جب تک اس قانون کو واپس نہیں لیا جاتا دربھنگہ کی عوام اس احتجاج کو جاری رکھیں گے ۔

ریاست بہار کے شہر دربھنگہ میں غیر معینہ مدت تک چلنے والا احتجاج تیسرے دن بھی جاری رہا۔

احتجاج میں کشیر تعداد میں خواتین اور مرد حضرات پہنچ رہے ہیں اور یہ نارا بلند کر رہے ہیں کہ جب تک مرکزی حکومت سیاہ قانون واپس نہیں لیتی ہے تب تک وہ لوگ اس احتجاج کو جاری رکھیں گے -

اس دھرنا اور احتجاج میں 24 گھنٹے خواتین اور مرد حضرات موجود رہتے ہیں ان احتجاجیوں کی تعداد لگاتار اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

protest-against-caa-nrc-npr-in-darbhanga
سی اے اے کے خلاف دربھنگہ میں غیر معینہ احتجاج جاری

یہ لوگ مرکزی حکومت کو تانا شاہ بتاتے ہوئے سی اے اے اور این آر سی، این پی آر کے خلاف متحد ہو کر اس لڑائی کو انجام تک پہنچانے کی مضبوط کوشش کر رہے ہیں-

protest-against-caa-nrc-npr-in-darbhanga
سی اے اے کے خلاف دربھنگہ میں غیر معینہ احتجاج جاری

گذشتہ 20جنوری کو لگاتار چلنے والے احتجاج میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے صابق طلباء یونین صدر مشکور احمد عشمانی بھی شامل ہوئے، جس سے اس دھرنے میں شامل دربھنگہ کے عوام کا جوش و خروش میں اور اضافہ ہو گیا -

سی اے اے کے خلاف دربھنگہ میں غیر معینہ احتجاج جاری

انہوں نے دربھنگہ کے لال باغ اور قلع گھاٹ میں چل رہے دھرنا میں شامل لوگوں سے خطاب بھی کیا -

مشکور احمد عشمانی نے ای ٹی وی بھارت سے اپنی باتیں کہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی نہیں دیکھا تھا کہ ملک کے وزیر اعظم بھی جھوٹ بول سکتے ہیں، ملک وزیر اعظم نے رام لیلا میدان میں کہا کہ این آر سی کی بات نہیں ہوئی مگر امیت شاہ نے پارلیمان میں کہا کہ این آر سی نافذ کیا جائے گا اور این پی آر اسی کا پہلا حصہ ہے -

انھوں نے کہا کہ وہیں ملک کے وزیر اعظم بھی اس احتجاج پر اب دو گھنٹے میں ایک گھنٹہ سی اے اے اور این آر سی کے متعلق بات کرتے ہیں تو سمجھئے کہ وہ آپ کے احتجاج سے ڈر گئے ہیں۔

اس موقع پر مشکور احمد نے ریاست بہار کے وزیر اعلیٰ پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ پلٹو چاچا ہیں انہوں نے پہلے سی اے اے کی حمایت کی اور پھر کہا کہ این آر سی نافذ نہیں کریں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ بہار پہلی ریاست ہے جہاں این پی آر نافز کیا گیا ہے۔

احتجاج میں شامل ایک خاتون زیبا نے کہا کہ کہ سی اے اے اور این آر سی این پی آر سبھی ایک دوسرے سے منسلک قانون ہے یہ ملک کو بانٹنے والا قانون ہے اس خلاف ہم ہندو مسلم سبھی مل کر احتجاج کر رہے ہیں اور جب تک واپس نہیں لیا گیا یہ احتجاج جاری رہے گا۔

دربھنگہ کے ایک واڑڈ کے وارڈ کونسلر نفیس الحق رنکو نے بھی کہا کہ جب تک اس قانون کو واپس نہیں لیا جاتا دربھنگہ کی عوام اس احتجاج کو جاری رکھیں گے ۔

Intro:دربھنگہ - ملک کی راجدھانی دہلی کے شاہین باغ کے ساتھ ساتھ روشن باغ، سبزی باغ کے طرز پر دربھنگہ کے لال باغ اور قلاگھاٹ میں بھی آج تیسرے روز بھی غیر معینہ مدت تک چلنے دھرنا اور احتجاج میں کشیر تعداد میں خواتین اور مرد حضرات پہنچ رہے ہیں اور یہ نارا بلند کر رہے ہیں کہ جب تک مرکزی حکومت سیاہ قانون واپس نہیں لیتی ہے تب تک ہم لوگ اس احتجاج کو جاری رکھیں گے - اس دھرنا اور احتجاج میں 24 گھنٹے خواتین اور مرد حضرات موجود رہتے ہیں ان احتجاجیوں کی تعداد لگاتار برھتی ہی جا رہی ہے، یہ لوگ مرکزی حکومت کو تانا شاہ بتاتے ہوئے سی اے اے اور این آر سی این پی آر کے خلاف متحد ہو کر اس لڑائی کو انجام تک پہنچانے کی مضبوط کوشش کر رہے ہیں - آج سوموار 20جنوری کو اس لگاتار چلنے والے احتجاج میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے صابق طلباء یونین صدر مشکور احمد عشمانی بھی شامل ہوئے جس سے اس دھرنے میں شامل دربھنگہ کے عوام کا جوش و خروش میں اور اضافہ ہو گیا - انہوں نے دربھنگہ کے لال باغ اور قلاگھاٹ میں چل رہے دھرنا میں شامل لوگوں سے خطاب بھی کیا -


Body:اس احتجاج میں شامل ہونے آئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے صابق طلباء یونین صدر مشکور احمد عشمانی نے ای ٹی وی بھارت سے اپنی باتیں کہتے ہوئے کہا کہ ھم نے کبھی نہیں دیکھا تھا کہ ملک کے وزیر اعظم بھی جھوٹ بول سکتے ہیں، ھم نے دیکھا کہ ملک وزیر اعظم نے رام لیلا میدان میں کہا کہ این آر سی کی بات نہیں ہوئی مگر ان امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں کہا کہ این آر سی نافذ ہوگا، وہیں این پی آر اسی کا پہلا پارٹ ہے - وہیں ملک کے وزیر اعظم بھی اس احتجاج پر اب دو گھنٹے میں ایک گھنٹہ سی اے اے اور این آر سی کے متعلق بات کرتے ہیں تو سمجھئے کہ وہ آپ کے احتجاج سے ڈر گئے ہیں، وہیں مشکور احمد نے ریاست بہار کے وزیر اعلیٰ پر بھی تنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ پلٹو چاچا ہیں انہوں نے پہلے سی اے اے کی حمایت کی فر کہا کہ این آر سی نافذ نہیں کریں گے لیکن بہار پہلی ریاست ہے جہاں این پی آر نافز کیا گیا ہے، یہ جو بولتے ہیں وہ نہیں کرتے - وہیں امیت شاہ اگر یہ کہتے ہیں کہ مسلمان کو خوفزدہ کیا جا رہا ہے تو یہ ان کی بھول ہے اگر مسلمان ڈرتے تو آج پورے ملک میں شرک پر نکل کر احتجاج نہیں کرتے یہ ڈرنے والی قوم نہیں ہے، آج پورے ملک میں احتجاج کا دور جاری ہے اگر امیت شاہ ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے تو ہم ان سے کہنا چاہ رہے ہیں کہ ہم لوگ ایک میلی میٹر بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے-ان کو جو کرنا ہے کریں - وہیں میں سبھی طبقہ کے لوگوں سے اپیل کروں گا کہ وہ این پی آر میں شامل نہیں ہوں اگر حکومت کا عملہ این پی آر کے لئے آئے تو انہیں عزت سے واپس کر دیں، اگر فر بھی نا مانیں تو نتیس کمار اور بی جے پی کے دفتر پر احتجاج کریں،
وہیں اس دوران احتجاج میں شامل ایک خاتون زیبا نے کہا کہ کہ سی اے اے اور این آر سی این پی آر سبھی ایک دوسرے سے منسلک قانون ہے یہ ملک کو بانٹنے والا قانون ہے اس خلاف ہم ہندو مسلم سبھی ملکر احتجاج کر رہے ہیں اور جب تک واپس نہیں لیا گیا یہ احتجاج جاری رہے گا -
وہیں اس دوران دربھنگہ کے ایک واڑڈ کے وارڈ کونسلر نفیسلاحق رنکو نے بھی کہا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کسی طرح ماں بہن اور مرد حضرات اس سیاہ قانون کے خلاف لگاتار غیر معینہ مدت کے دھرنے میں شامل ہیں جب تک اس قانون کو واپس نہیں لیا جاتا دربھنگہ کی عوام اس احتجاج کو جاری رکھیں گے - -

بائٹ - - 01-مشکور احمد عشمانی ،سابق طلباء یونین صدر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
بائٹ - 1---زیبا ،احتجاج میں شامل خاتون
بائٹ - 2---نفیسلاحق رنکو ،واڑڈ کونسلر دربھنگہ


Conclusion:نہیں
Last Updated : Feb 17, 2020, 8:08 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.