امارت شرعیہ کے آٹھویں امیر کا انتخاب 9 اکتوبر کو ہوگا۔ آج انتخابی کمیٹی نے پریس کانفرنس میں متفقہ طور امیر منتخب کرنے کا دعوی کیا لیکن 11 رکنی کمیٹی میں زبردست اختلاف نظر آئے۔
امارت شرعیہ کی انتخابی کمیٹی نے انتخابی تیاریوں کے سلسلے کے تعلق سے آج ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا تھا۔اس کمیٹی کے کنوینر ایم پی اشفاق کریم نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی اور فہد رحمانی نے اتفاق رائے سے امیر منتخب ہونے کا دعوی تو کیا، مگر ارکان انتخابی کمیٹی کے درمیان اختلاف صاف طور پر نظر آیا۔ نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی نے تیاریوں کے متعلق تفصیلی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان انتخاب ہوگا۔انہوں نے بھی اتفاق رائے سے امیر منتخب ہونے کا دعوی کیا۔
یہ بھی پڑھیں:گیا: حق رائے دہی کےلیے لوگوں کو جدوجہد کرنا پڑتا ہے
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اختلاف ہونے کی صورت میں ارباب حل و عقد اپنی رائے چار بکسوں میں اپنا نام اور دعویدار امیر کا نام لکھ کر ڈالیں گے۔انتخابی کمیٹی کے کنوینر اشفاق کریم نے اتفاق رائے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ کوئی ایک نام پیش کیا جائے گا۔جس پر تمام ارباب حل و عقد اپنی منظوری دیں گے۔اس طرح سے متفقہ طور پر امیر کا انتخاب ہو گا۔ اور ایسی روایت رہی ہے۔
مولانا ولی رحمانی کے صاحب زادے انتخابی کمیٹی رکن فہد رحمانی نے بھی اشفاق کریم کے مشورے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ارباب حل و عقد کو متفقہ طور پر امیر منتخب کرنے کا موقع ملنا چاہیے، تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اختلاف رائے بھی ایک خوبصورت علامت ہے۔