ETV Bharat / state

گوپال گنج: رام جانکی پل ایک ماہ کے اندر منہدم

author img

By

Published : Jul 16, 2020, 4:33 PM IST

ریاست بہار کے ضلع گوپال گنج میں گنڈک ندی پر رام جانکی پل کی تعمیر کی گئی تھی۔

گوپال گنج: رام جانکی پل ایک ماہ کے اندر منہدم
گوپال گنج: رام جانکی پل ایک ماہ کے اندر منہدم

حکومت بہار نے 263 کروڑ کی لاگت سے دریائے گنڈک پر یہ پل تعمیر کرایا تھا۔

اس پل کو بنانے میں 8 سال لگے۔

اس پل کا سنگ بنیاد وزیر اعلی نتیش کمار نے سن 2012 میں رکھا تھا۔

نتیش کمار نے صرف ایک ماہ قبل 16 جون کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے رام جانکی پل کا افتتاح کیا تھا۔

گوپال گنج میں پل گرنے کے بعد حزب اختلاف کے رہنما کے ذریعہ برسر اقتدار جماعت پر سخت نکتہ چینی کی جا رہی ہے۔

حزب اختلاف نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کی تحقیقات ہائی کورٹ کے سابق جج یا قانون ساز اسمبلی کے ذریعہ تشکیل دی جانے والی آل پارٹی کمیٹی کے ذریعہ کروائی جائے اور انتخاب سے قبل تحقیقاتی رپورٹ کو عام کیا جائے۔

رام جانکی پل ایک ماہ کے اندر منہدم

بدھ کے روز پل کے گرنے سے چمپارن، ترہوت اور سرن کا رابطہ ختم ہوگیا ہے۔

یہ پل صرف 29 دنوں کے اندر منہدم ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں:بھاگلپور: کورونا کے خوف سے لاش کو کسی نے ہاتھ نہیں لگائی

حزب اختلاف کا الزام ہے کہ نتیش کمار کی حکومت کے دوران بہار میں بڑے پیمانے پر بدعنوانیاں ہوئی ہیں۔

گوپال گنج میں لگاتار بارش کی وجہ سے گنڈک ندی تیز رفتاری سے بہنے لگی۔ اس وجہ سے پل کا ایک حصہ گر کر تباہ ہوگیا۔

اس 1440 میٹر لمبے پل کی تعمیر سے گوپال گنج، سارن، مشرقی چمپارن، مظفر پور، سیتا مڑھی اور شیوہر اضلاع کے درمیان راستہ ہموار تھا۔ تاہم اب پھر راستہ منعقع ہو گیا ہے۔

حکومت بہار نے 263 کروڑ کی لاگت سے دریائے گنڈک پر یہ پل تعمیر کرایا تھا۔

اس پل کو بنانے میں 8 سال لگے۔

اس پل کا سنگ بنیاد وزیر اعلی نتیش کمار نے سن 2012 میں رکھا تھا۔

نتیش کمار نے صرف ایک ماہ قبل 16 جون کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے رام جانکی پل کا افتتاح کیا تھا۔

گوپال گنج میں پل گرنے کے بعد حزب اختلاف کے رہنما کے ذریعہ برسر اقتدار جماعت پر سخت نکتہ چینی کی جا رہی ہے۔

حزب اختلاف نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کی تحقیقات ہائی کورٹ کے سابق جج یا قانون ساز اسمبلی کے ذریعہ تشکیل دی جانے والی آل پارٹی کمیٹی کے ذریعہ کروائی جائے اور انتخاب سے قبل تحقیقاتی رپورٹ کو عام کیا جائے۔

رام جانکی پل ایک ماہ کے اندر منہدم

بدھ کے روز پل کے گرنے سے چمپارن، ترہوت اور سرن کا رابطہ ختم ہوگیا ہے۔

یہ پل صرف 29 دنوں کے اندر منہدم ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں:بھاگلپور: کورونا کے خوف سے لاش کو کسی نے ہاتھ نہیں لگائی

حزب اختلاف کا الزام ہے کہ نتیش کمار کی حکومت کے دوران بہار میں بڑے پیمانے پر بدعنوانیاں ہوئی ہیں۔

گوپال گنج میں لگاتار بارش کی وجہ سے گنڈک ندی تیز رفتاری سے بہنے لگی۔ اس وجہ سے پل کا ایک حصہ گر کر تباہ ہوگیا۔

اس 1440 میٹر لمبے پل کی تعمیر سے گوپال گنج، سارن، مشرقی چمپارن، مظفر پور، سیتا مڑھی اور شیوہر اضلاع کے درمیان راستہ ہموار تھا۔ تاہم اب پھر راستہ منعقع ہو گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.