ETV Bharat / state

مولاناابوالکلام آزاد اور بھارتی ثقافت - پروفیسر شکیل احمد قاسمی

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں مولانا ابوالکلام آزاد کی ثقافتی و معاشرتی خدمات پر دو روزہ سیمینار کا انعقاد ہوا۔

متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Jun 22, 2019, 8:55 PM IST

مولانا آزاد نے بھارتی تہذیب و ثقافت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

وزارت ثقافت حکومت ہند اور رضاکار تنظیم سالوشن بہار چیپٹر کے زیر اہتمام مولانا آزاد کی ثقافتی قیادت پر دو روزہ سیمنیار کا انعقاد پٹنہ کے اے این سنہا انسٹی ٹیوٹ میں ہوا۔

متعلقہ ویڈیو

جس میں ملک کے مایہ ناز دانشوروں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی صحافت بہتے ہوئے دریا کی مانند ہے، جو اپنی حرکت و عمل سے یہاں بسنے والوں کو شفاف بناتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہی چیز بھارتیوں کو ایک دھارے میں پرو دیتی ہے ۔

بھارت میں اگر متنوع کلچر نہ ہو تو ملک کی ترقی کی رفتار تک جائے۔دنیا میں بھارتی تہذیب کی یہی انفرادی خصوصیت ہے، اسی انوکھے کلچر کی وجہ سے ہے ۔

ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد نے بھارت کے اسی کلچر کو ترقی اور اتحاد کی بنیاد قرار دیا تھا۔

ڈاکٹر انتظار عالم میں اس پروگرام کے انعقاد کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ مولانا آزاد کے ثقافتی پہلو پر بہت کم کام ہوا۔

آج جو وزارت ثقافت ہے وہ پہلے ڈیپارٹمنٹ آف کلچر تھا جو وزارت تعلیم کے زیر نگرانی ہوا کرتا تھا ۔

جب مولانا ازاد وزیر تعلیم تھے، اس وقت انہوں نے تہذیب و ثقافت کے حوالے سے بہت سے کام کئے، اور متعدد اداروں کو وجود میں لایا۔

امارت شریعہ بہار و اُڑیسہ و جھارکھنڈ کے ناظم امارت شرعیہ مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے کہا کہ جب مختلف قومیں مل جل کر رہتی ہیں تو ایک نئی تہذیب کا جنم ہوتا ہے۔
بھارت کی یہی خوبی ہے کہ مختلف مذاہب و تہذیب کے لوگ ایک ساتھ رہتے ہیں، جس کی وجہ سے ایک نئی تہذیب و ثقافت وجود میں آئی ہے۔آج کا یہ سمینار مولانا آزاد کے کلچرل افکار و نظریات پر حامل جو ایک کامیاب سیمنار ہے

مولانا شکیل احمد قاسمی نے کہا کے مولانا آزاد کی شخصیت ایک ہمہ جہت ہے، انہوں نے جس ثقافتی تہذیب کی بنیاد ڈالی ،اس میں توازن ہے اور وہ قابل رشک ہے۔

مولانا آزاد نے اہل مدارس کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ اپنے نصاب تعلیم میں تبدیلی پیدا کیجئے اور صحت مند تبدیلی پیدا کیجیے تاکہ مستقبل روشن ہو سکے۔

مولانا آزاد نے بھارتی تہذیب و ثقافت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

وزارت ثقافت حکومت ہند اور رضاکار تنظیم سالوشن بہار چیپٹر کے زیر اہتمام مولانا آزاد کی ثقافتی قیادت پر دو روزہ سیمنیار کا انعقاد پٹنہ کے اے این سنہا انسٹی ٹیوٹ میں ہوا۔

متعلقہ ویڈیو

جس میں ملک کے مایہ ناز دانشوروں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی صحافت بہتے ہوئے دریا کی مانند ہے، جو اپنی حرکت و عمل سے یہاں بسنے والوں کو شفاف بناتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہی چیز بھارتیوں کو ایک دھارے میں پرو دیتی ہے ۔

بھارت میں اگر متنوع کلچر نہ ہو تو ملک کی ترقی کی رفتار تک جائے۔دنیا میں بھارتی تہذیب کی یہی انفرادی خصوصیت ہے، اسی انوکھے کلچر کی وجہ سے ہے ۔

ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد نے بھارت کے اسی کلچر کو ترقی اور اتحاد کی بنیاد قرار دیا تھا۔

ڈاکٹر انتظار عالم میں اس پروگرام کے انعقاد کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ مولانا آزاد کے ثقافتی پہلو پر بہت کم کام ہوا۔

آج جو وزارت ثقافت ہے وہ پہلے ڈیپارٹمنٹ آف کلچر تھا جو وزارت تعلیم کے زیر نگرانی ہوا کرتا تھا ۔

جب مولانا ازاد وزیر تعلیم تھے، اس وقت انہوں نے تہذیب و ثقافت کے حوالے سے بہت سے کام کئے، اور متعدد اداروں کو وجود میں لایا۔

امارت شریعہ بہار و اُڑیسہ و جھارکھنڈ کے ناظم امارت شرعیہ مولانا انیس الرحمٰن قاسمی نے کہا کہ جب مختلف قومیں مل جل کر رہتی ہیں تو ایک نئی تہذیب کا جنم ہوتا ہے۔
بھارت کی یہی خوبی ہے کہ مختلف مذاہب و تہذیب کے لوگ ایک ساتھ رہتے ہیں، جس کی وجہ سے ایک نئی تہذیب و ثقافت وجود میں آئی ہے۔آج کا یہ سمینار مولانا آزاد کے کلچرل افکار و نظریات پر حامل جو ایک کامیاب سیمنار ہے

مولانا شکیل احمد قاسمی نے کہا کے مولانا آزاد کی شخصیت ایک ہمہ جہت ہے، انہوں نے جس ثقافتی تہذیب کی بنیاد ڈالی ،اس میں توازن ہے اور وہ قابل رشک ہے۔

مولانا آزاد نے اہل مدارس کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ اپنے نصاب تعلیم میں تبدیلی پیدا کیجئے اور صحت مند تبدیلی پیدا کیجیے تاکہ مستقبل روشن ہو سکے۔

Intro:ہندوستانی ثقافت یہاں کے رہنے والوں کو ایک لڑی میں پرو تی ہے مولانا ابوالکلام آزاد نے ہندوستان کی اسی تہذیب و ثقافت کو ترقی اور اتحاد کی بنیاد قرار دیا تھا


Body:وزارت ثقافت حکومت ہند اور رضاکار تنظیم سالوشن بہار چیپٹر کے زیر اہتمام نام مولانا آزاد کی ثقافتی قیادت پر سیمنار کا انعقاد پٹنہ کے اے این سنہا انسٹیٹیوٹ میں ہوا جس میں ملک کے مایہ ناز دانشوروں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی صحافت بہتے دریا کی مانند ہیں جو اپنی حرکت و عمل سے یہاں بسنے والوں کو شفاف بناتی ہے اور انہیں لڑی میں پرو دیتی ہے کلچر نہ ہو تو ملک کی ترقی کی رفتار تک جائے دنیا میں ہندوستان کے انفرادی خصوصیت اسی انوکھے کلچر کی وجہ سے ہے ہیں ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد نے ہندوستان کے اسی کلچر کو ترقی اور اتحاد کی بنیاد قرار دیا تھا

1 بائٹ
جنرل سیکریٹری سالویشن ڈاکٹر محمد انذار عالم
ڈاکٹر انتظار عالم میں اس پروگرام کے انعقاد کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ مولانا آزاد کے ثقافتی شراکت پے بہت کم کام ہوا
آج جو وزارت ثقافت ہے وہ پہلے ڈی پارٹمنٹ آف کلچر تھا جو وزارت تعلیم کے زیر نگرانی ہوا کرتا تھا کیونکہ مولانا ازاد وزیر تعلیم تھے اس وجہ سے انہوں نے نے تہذیب و ثقافت کے حوالے سے بہت کام کیا ہے کئی ادارے قائم کیے
2 بائٹ
مولانا انیس الرحمن قاسمی ناظیم امارت شرعیہ بہار
نظم عرش ریحمان انیس الرحمٰن قاسمی نے نے مولانا آزاد کے ثقافتی قیادت کے حوالے سے کہا کہ مولانا آزاد کا ایک بڑا کارنامہ ہندوستانی ثقافت کو علمی اور ادبی حیثیت سے پیش کرنے کا تھا چاہے وہ sahitya academy کے ذریعے ہوnirtyakala مندر کے ذریعہ ہو انہوں نے کہا کہ اصل میں جب قوموں کا آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں امت جاز ہوتا ہے ایک ساتھ آپس میں مل کر رہتے ہیں تو ایک نئی تہذیب و ثقافت وجود میں آتی ہے ہندوستان کی خوبی یہ ہے کہ مختلف مذاہب تہذیب کے لوگ ایک ساتھ رہتے ہیں ہیں جس کی وجہ سے ایک نئی تہذیب و ثقافت وجود میں آئی ہے مولانا آزاد سب سے بڑا کام یہ کیا کہ انہوں نے ثقافت کو فروغ دیا اس کی وجہ سے ہندوستانیوں میں آپس میں میل جول کی بنیاد ثقافت کی بنیاد پر مضبوط ہو رہا ہے اور نفرت کی دیواریں جو مصنوعی طور پر کھڑی کی جاتی ہے وہ کمزور ہورہی ہے انہوں نے کہا ہے کہ آج کا یہ سمینار مولانا آزاد کے کلچرل افکار و نظریات پر حامل جو ایک کامیاب سیمنار ہے


Conclusion:3 بائٹ پروفیسر سر شکیل احمد قاسمی وہ خطیب امام شاہ گدی مسجد
مولانا شکیل احمد قاسمی نے کہا کے مولانا آزاد کی شخصیت ہمہ جہت ہے مولانا آزاد نے آزادی کے بعد جس ثقافتی قیادت کا اظہار جس توازن سے فرمایا جس توازن کے ساتھ صفت کی نمائندگی کی ہے انہوں نے وہ قابل رشک ہے مولانا آزاد مذہبی تعلیم میں بڑے ماہر سے سیاسی اعتبار سے بڑے قائد تھے اور تعلیمی اعتبار سے صاحب تعلیم سمجھے جاتے تھے انہوں نے نصاب تعلیم پر بہت کام کیا انہوں نے اہل مدارس کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ اپنے نصاب تعلیم میں تبدیلی پیدا کیجئے اور صحت مند تبدیلی پیدا کیجیے تاکہ مستقبل روشن ہو سکے
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.