گیا: ریاست بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار سے آج آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ایک وفد نے ملاقات کی ہے، وفد کی ملاقات کا مقصد یونیفارم سول کوڈ کے تعلق سے مسلمانوں کے موقوف سے واقف کرانا تھا، وفد میں حج کمیٹی کے سابق چیئر مین مولانا انیس الرحمن قاسمی، مولانا عتیق احمد بستوی اور جے ڈی یو کے ایم ایل سی خالد انور سمیت کئی عالم دین شامل تھے۔ ایم ایل سی خالد انور نے بتایا کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے آج ان کی رہائش گاہ پر مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نمائندوں نے ملاقات کی اور بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی طرف سے یونیفارم سول کوڈ لانے کے معاملے پر بات کی۔
اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے انتہائی سنجیدگی سے وفد کی باتوں کو سنا اور یقین دلاتے ہوئے اُنہوں نے واضح طور پر کہا کہ ہم ہندوستان کے تمام لوگوں کے عقائد کا احترام کرتے ہیں، ہم اور ہماری پارٹی اس میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ کے حق میں نہیں ہے ، ہم اس کی مخالفت کریں گے۔ اس دوران وفد نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی تمام کوششوں کی تعریف کی اور ان کی صحت و تندرستی اور سلامتی کے لیے دعا بھی کی گئی۔
واضح ہوکہ وزیر اعلی نتیش کمار کی پارٹی ' جے ڈی یو 'نے شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کیا تھا جسکے بعد جب بہار میں بھی سی اے اے کی پر زور مخالفت ہونی شروع ہوگئی تھی۔ اس دوران ضلع گیا کے علماء کرام کے ایک وفد کے علاوہ امارت شریعہ کے سابق امیر شریعت حضرت مولانا ولی رحمانی رحمت اللہ علیہ کی قیادت میں ایک دوسرے وفد نے جب وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کرکے اپنی مخالفت درج کرایا تھا تو وزیر اعلی نتیش کمار نے اسوقت کہا تھا کہ اصل میں وہ اپنی آنکھوں کا آپریشن کرائے ہوئے تھے، اسلئے اُنہوں نے ترمیمی آرڈیننس کو پڑھا نہیں تھا، پارٹی کے رہنماؤں نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے تعلق سے تفصیلی معلومات فراہم نہیں کی تھی جسکی وجہ سے اُنہیں پوری تفصیل معلوم نہیں تھی۔ اگر وہ تفصیل جانتے تو حمایت نہیں کرتے، اس بار ایسی صورت حال پیدا نہیں ہوکہ جے ڈی یو یونیفارم سول کوڈ کی حمایت کر دے اس سے پہلے مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے پہلے ہی وزیر اعلیٰ سے ملاقات کرکے یونیفارم سول کوڈ کے تعلق سے جانکاری دی اور انکے موقوف کو جاننے کی کوشش کی ہے جس پر وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اپنی پارٹی اور اپنا موقوف واضح کردیا ہے حالانکہ دیکھنا ہوگا جب اگر یونیفارم سول کوڈ بل پارلیمنٹ میں پیش ہوتا ہے تو جے ڈی یو کس طرح اپنی مخالفت درج کراتی ہے۔