ETV Bharat / state

خانقاہ پیر دمڑیا شاہ کی جانب سے مشاعرہ کا اہتمام - مشاعرہ کا انعقاد

بہار کے بھاگلپور میں واقع خانقاہ پیر دمڑیا شاہ کی جانب سے شاہ مارکیٹ میں نویں کل ہند مشاعرہ و کوی سمیلن کا اہتمام کیا گیا، جس کی سرپرستی سجادہ نشین مولانا سید شاہ حسن مانی نے کی۔

خانقاہ پیر دمڑیا شاہ کی جانب سے مشاعرہ
خانقاہ پیر دمڑیا شاہ کی جانب سے مشاعرہ
author img

By

Published : Mar 1, 2020, 8:38 PM IST

Updated : Mar 3, 2020, 2:19 AM IST

جس میں ملک کی مختلف ریاستوں سے 50 سے زائد شعراء اور کوی حضرات نے شر کت کی اور انسانیت کے موضوع پر اپنے کلام پیش کئے۔

دیکھیں ویڈیو

اس موقع پر پروگرام میں شامل مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے نائب سجادہ نشین مولانا سید شاہ فخر عالم حسن نے کہا کہ 'اس مشاعرہ کا مقصد بھائی چارہ، فر قہ وارانہ ہم آہنگی اور انسانیت کا پیغام دینا ہے۔'

خانقاہ کا مقصد بھی یہی ہے کہ یہاں سے اتحاد و اتفاق اور بھائی چارگی عام ہو اور اس کے لئے خانقاہ مسلسل کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک امن و امان کے ساتھ ساتھ بھائی چارگی اور محبت کا پیغام دینے کی ضرورت ہے اور اس وقت تمام مذاہب کے ذمہ داروں کو اس کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے اترپردیش کے سابق انفارمیشن کمشنرحافظ محمد عثمان بھی مشاعرے میں شامل ہوئے۔ اپنے خطبے میں انہوں نے کہا کہ آج ہر طرف نفرت کا ماحول ہے ایسے وقت میں ہم مسلمانان ہند کوعلم حکمت اور اخلاق حسنہ پیش کرنے کی ضرورت ہے اپنے پڑوسیوں کی خبر گیری کر نےکی ضرورت ہے، انہیں کیا پریشانی ہے اس کے دکھ درد میں شریک ہو نے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر کانگریسی لیڈر شنبھو دیال کھیتا ن نے کہا کہ نفرت کے ماحول میں جو ہوا پھیلی ہو ئی اس کو بجھانے کے لئے انسانیت سے بڑھ کر کوئی حل نہیں ہے لیکن اس میں انصاف اور نیت صاف رکھنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر مولانا عبد اللہ بخاری، مرتیونجئے پر ساد سنگھ نے بھی خطاب کیا۔ مشاعرہ کا آغاز باضابطہ طور پر شنکرکیموری کے حمد اور کلیم دانش کانپوری کے نعت سے ہوئی۔ اس موقع پر جھارکھنڈ کے گڈا ضلع کے ڈیس ایس پی کمار راکیش سنگھ اور ڈی آئی جی انیل کمار سنگھ نے بھی اپنا کلام پیش کیا۔

مشاعرہ دیر رات ساڑھے تین بجے تک جا ری رہا۔

شاعروں کے ذریعے پڑھے گیے چند اشعار۔

ملے گی کیسے مُکتی ان زہریلی فضاؤں سے

شاعر ہیں، ہتھیلی میں اپنی جان رکھتے ہیں

قیصر امام گڑیڈیہوی

دنیا میرے خلوص کو پہچانتی ہے خوب

میں جنگ جیت لیتاہوں شمشیر کے بغیر

عرفان لکھنوی

یذیدیوں کی یہ کوشش کہ سر جھکاؤں میں

مگر حسین کا پرچم سنبھالتا ہے مجھے

فیروز اختر کو لکاتا

وہ جو شمش و قمر سے ملک کو جگنو سمجھتے ہیں

نہ وہ ہندی سمجھتے ہیں نہ وہ اردو سمجھتے ہیں

انیل کمار سنگھ ڈی آئی جی

بہت سے لوگ ہیں انسانیت کی بات کرتے ہیں

انہیں لوگوں میں وہ ہوتے ہیں جو انسان نہیں ہوتے

اقبال نالاں

آئی ہے میرے دل سے صداصبر کیجئے

ایک دن کریں گے وہ وفا صبر کیجئے

ڈاکٹر رضوان بستوی

آؤ کہ اتحاد کی تاریخ ہو رقم

تلوا سے بھی زیادہ اثر دارہے قلم

سحر مجیدہ کو لکاتا

زمیں کی کوکھ سے پانی نکالنے والے

تمہارے عزم کو ہم سلام کرتے ہیں

رئیس حیدری کو لکاتا

سوئے فلک نہ چاند پہ جانے کی بات کر

بگڑی ہوئی بات بنانے کی بات کر

جمال ساحل سمستی پوری

باہمی ربط سے راہ نکالی جائے

گرتی دیوار محبت کی بچالی جائے

قمر تاباں

فضا میں امن ہو راحت ہو رنگ ہو خوشبو ہو

دلوں کو گرد کدورت کو دور کرتے رہو

چلو یہ مانا زمانہ ہے اندیشوں کا مگر

دیا جلانے کی کوشش ضرور کرتے رہو

ضمیر یوسف کو لکاتا

پکے مسلم ہو رہیں اوراور پکے ہند تم رہو

گندھ پھولوں کی رہیں ہم، گل کی خوشبو تم رہو

جوثر ایاز

دنیا سے تیرگی کو مٹانا پڑ گیا یار

طوفاں میں چراغ جلانا پڑ گیا یار

مصلح الدین کاظم

جس میں ملک کی مختلف ریاستوں سے 50 سے زائد شعراء اور کوی حضرات نے شر کت کی اور انسانیت کے موضوع پر اپنے کلام پیش کئے۔

دیکھیں ویڈیو

اس موقع پر پروگرام میں شامل مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے نائب سجادہ نشین مولانا سید شاہ فخر عالم حسن نے کہا کہ 'اس مشاعرہ کا مقصد بھائی چارہ، فر قہ وارانہ ہم آہنگی اور انسانیت کا پیغام دینا ہے۔'

خانقاہ کا مقصد بھی یہی ہے کہ یہاں سے اتحاد و اتفاق اور بھائی چارگی عام ہو اور اس کے لئے خانقاہ مسلسل کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک امن و امان کے ساتھ ساتھ بھائی چارگی اور محبت کا پیغام دینے کی ضرورت ہے اور اس وقت تمام مذاہب کے ذمہ داروں کو اس کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے اترپردیش کے سابق انفارمیشن کمشنرحافظ محمد عثمان بھی مشاعرے میں شامل ہوئے۔ اپنے خطبے میں انہوں نے کہا کہ آج ہر طرف نفرت کا ماحول ہے ایسے وقت میں ہم مسلمانان ہند کوعلم حکمت اور اخلاق حسنہ پیش کرنے کی ضرورت ہے اپنے پڑوسیوں کی خبر گیری کر نےکی ضرورت ہے، انہیں کیا پریشانی ہے اس کے دکھ درد میں شریک ہو نے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر کانگریسی لیڈر شنبھو دیال کھیتا ن نے کہا کہ نفرت کے ماحول میں جو ہوا پھیلی ہو ئی اس کو بجھانے کے لئے انسانیت سے بڑھ کر کوئی حل نہیں ہے لیکن اس میں انصاف اور نیت صاف رکھنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر مولانا عبد اللہ بخاری، مرتیونجئے پر ساد سنگھ نے بھی خطاب کیا۔ مشاعرہ کا آغاز باضابطہ طور پر شنکرکیموری کے حمد اور کلیم دانش کانپوری کے نعت سے ہوئی۔ اس موقع پر جھارکھنڈ کے گڈا ضلع کے ڈیس ایس پی کمار راکیش سنگھ اور ڈی آئی جی انیل کمار سنگھ نے بھی اپنا کلام پیش کیا۔

مشاعرہ دیر رات ساڑھے تین بجے تک جا ری رہا۔

شاعروں کے ذریعے پڑھے گیے چند اشعار۔

ملے گی کیسے مُکتی ان زہریلی فضاؤں سے

شاعر ہیں، ہتھیلی میں اپنی جان رکھتے ہیں

قیصر امام گڑیڈیہوی

دنیا میرے خلوص کو پہچانتی ہے خوب

میں جنگ جیت لیتاہوں شمشیر کے بغیر

عرفان لکھنوی

یذیدیوں کی یہ کوشش کہ سر جھکاؤں میں

مگر حسین کا پرچم سنبھالتا ہے مجھے

فیروز اختر کو لکاتا

وہ جو شمش و قمر سے ملک کو جگنو سمجھتے ہیں

نہ وہ ہندی سمجھتے ہیں نہ وہ اردو سمجھتے ہیں

انیل کمار سنگھ ڈی آئی جی

بہت سے لوگ ہیں انسانیت کی بات کرتے ہیں

انہیں لوگوں میں وہ ہوتے ہیں جو انسان نہیں ہوتے

اقبال نالاں

آئی ہے میرے دل سے صداصبر کیجئے

ایک دن کریں گے وہ وفا صبر کیجئے

ڈاکٹر رضوان بستوی

آؤ کہ اتحاد کی تاریخ ہو رقم

تلوا سے بھی زیادہ اثر دارہے قلم

سحر مجیدہ کو لکاتا

زمیں کی کوکھ سے پانی نکالنے والے

تمہارے عزم کو ہم سلام کرتے ہیں

رئیس حیدری کو لکاتا

سوئے فلک نہ چاند پہ جانے کی بات کر

بگڑی ہوئی بات بنانے کی بات کر

جمال ساحل سمستی پوری

باہمی ربط سے راہ نکالی جائے

گرتی دیوار محبت کی بچالی جائے

قمر تاباں

فضا میں امن ہو راحت ہو رنگ ہو خوشبو ہو

دلوں کو گرد کدورت کو دور کرتے رہو

چلو یہ مانا زمانہ ہے اندیشوں کا مگر

دیا جلانے کی کوشش ضرور کرتے رہو

ضمیر یوسف کو لکاتا

پکے مسلم ہو رہیں اوراور پکے ہند تم رہو

گندھ پھولوں کی رہیں ہم، گل کی خوشبو تم رہو

جوثر ایاز

دنیا سے تیرگی کو مٹانا پڑ گیا یار

طوفاں میں چراغ جلانا پڑ گیا یار

مصلح الدین کاظم

Last Updated : Mar 3, 2020, 2:19 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.