بہار کے بکسر (Buxar) کا چوسا، جہاں آج کے ہی دن 1539 میں ہمایوں اور شیرخاں کے درمیان کی لڑائی بہت اہمیت کی حامل ہیں۔ جسے تاریخ کے صفحے میں چوسا کی جنگ کہا گیا ہے۔ یہ تاریخ اب زمین دوز ہونے والی ہے۔ اگر کوئی شخص بکسر اسٹیشن پر اتر کر بھولے بھٹکے چوسا میدان یا ایک دن کے راجا بنے نظام بھستی کے بارے میں جانکاری لینے کی کوشش کرے گا تو وہاں کے مقامی لوگوں کو حیرانی ہوگی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ نظام کی اس تاریخ کے بارے میں لوگوں کو کسی نے بتایا نہیں اور نہ ہی سرکار کی جانب سے لوگوں کو بتانے کی پہل کی گئی ہے۔
چوسا کی سرزمین پر آج ہی کے دن 26 جون 1539 میں مغل بادشاہ ہمایوں اور افغانی بادشاہ شیرشاہ کے درمیان ہندوستان کی نئی تاریخ لکھی تھی۔ اس جنگ میں افغان بادشاہ شیرشاہ نے مغلوں کو زبردست شکست دی تھی۔ مغل بادشاہ ہمایوں کو جان بچانے کے لئے گنگا ندی میں کودنا پڑا تھا۔ تو اسی سرزمین سے تعلق رکھنے والے بھستی نے ان کی جان بچائی تھی۔ جس کے بعد اقتدار سبھالنے کے بعد نظام کو ایک دن کے لئے مغل سلطنت کا تاج سونپا تھا۔
اس بارے میں سینئر صحافی اجے مشرا کا ماننا ہے کہ جس شاہی امام نے بھستی کو مغل سلطنت کا تاج پہنانے کی رسم ادا کی تھی، اس دن شام کے وقت ایک حادثے میں شاہی امام کی موت ہوگئی۔ اس دوران مغل رسم کے مطابق پہلے دربار میں شاہی امام کا انتخاب ہوا، تب منتخب ہوئے امام نے ہمایوں کی دوبارہ تاج پوشی کی۔
’’دہلی تخت پر قابض ہوتے ہی نظام بھستی نے مشہور چمڑے کا سکہ چلایا تھا۔ اس سکے کے ساتھ پہلی خرید ایران سے آئے کاروباری فرحان کے ساتھ کی گئی۔
مزید پڑھیں: عمر گوتم کی بیٹی نے کہا، عدلیہ پر پورا بھروسہ، میرے والد بے قصور
مقامی لوگ کہتے ہیں یہ تاریخی سرزمین ہے لیکن یہاں کے لوگوں کو اس بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے، نہ اس بارے میں کسی نے بتایا بھی نہیں۔ سرکار کو چاہیے کہ وہ اس تاریخی جگہ کے بارے میں لوگوں اور دنیا والوں کو روشناس کرائے، ان کے مجسمے لگائے جائیں اور سیاحت کی فہرست میں شامل کر کے اسے خوبصورت بنایا جائے۔