حالانکہ لاک ڈاؤن کی میعاد بڑھائے جانے کا بھی امکان ہے لیکن ملک کے غریبوں، یتیموں اور مزدوروں کی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے کیونکہ وہ ابھی دو وقت کی روٹی کے لیے محتاج ہوگئے ہیں۔
![سوشل ڈسٹنس کا مکمل اہتمام](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/br-kis-01-helpstolockdownvictims-pkg-7204042_11042020044046_1104f_1586560246_37.jpg)
حکومت کی جانب سے بھلے ہی بڑے بڑے دعوے کیے جاتے ہوں لیکن جب کوئی مالی امداد کی گاڑی کہیں سے گزرتی ہے تو مانگنے والوں کا ہجوم لگ جاتا ہے۔
ریاست بہار کے ضلع کشن گنج کی بات کی جائے تو یہاں سرکاری امداد سے زیادہ غیر سرکاری تنظیمیں، سماجی کارکن اور سیاسی رہنماؤں کے ذریعہ ضرورت مندوں تک امدادی سامان تقسیم کی جا رہی ہے۔
اسی کڑی میں مسز انڈیا و ایم آئی ایم رہنما ڈاکٹر تارا شویتا آریہ نے تمام متاثرین کے لیے اپنے گھر کا دروازہ کھول دیا ہے وہ گزشتہ ایک ہفتہ سے مسلسل امدادی سامان تقسیم کررہی ہیں۔
شویتا پہلے اپنے کارکنان کے ذریعہ یہ پتہ لگواتی ہیں کہ کن کن گھروں میں چولہے نہیں جل رہے ہیں یا لاک ڈاؤن کی وجہ سے کو افراد تنگی کے شکار ہیں اس کے بعد ایسے لوگوں کی لسٹ بنواتی ہیں اور پھر ان ضرورتمندوں کو اپنی رہائش گاہ سے سوشل ڈسٹنس کا خیال رکھتے ہوئے ان میں امدادی سامان تقسیم کرتی ہیں۔
اس تعلق سے خود تارا شویتا آریہ بے بتایا کہ 'یہ ان کی ایک چھوٹی سی کوشش ہے، مصیبت میں کسی کے کام آجاؤں تو اس سے بڑی بات اور کیا ہو سکتی ہے'۔
وہ آگے جذباتی ہوکر کہتی ہیں کہ 'میری یہی کوشش رہے گی کہ کوئی غریب بھوکا نہ سوئے اس کے لیے جتنا زیادہ ہوگا میں مدد کرنے کی کوشش کروں گی'۔