پٹنہ: بہار مجلس اتحاد المسلمین کے پانچ میں سے چار ارکان اسمبلی گزشتہ روز آر جے ڈی میں شامل ہو گئے۔ Four AIMIM MLAs Join RJD۔ اس کے ساتھ ہی آر جے ڈی بہار قانون ساز اسمبلی میں سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے۔ اس پر اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'اب آر جے ڈی ایم ایل اے کی تعداد 80 ہو گئی ہے'۔ Four AIMIM MLAs Join RJD
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے ایم آئی ایم سے راشٹریہ جنتا دل میں شامل ہوئے بائیسی کے رکن اسمبلی سید رکن الدین و بہادر گنج سے رکن اسمبلی انظار نعیمی خصوصی گفتگو کی، دونوں رکن اسمبلی نے کہا کہ 'ایم آئی ایم لیڈر شپ کی جانب سے مسلسل انہیں نظر انداز کئے جانے کے بعد ہم لوگوں نے راجد میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 'بہار کے مسائل پر ہم تمام لوگ متحد ہوکر ایوان میں آواز بلند کر رہے تھے، لیکن آگے کے لائحہ عمل کے لیے ہمارے پاس کوئی لیڈر نہیں تھا، حد تو تب ہوتی تھی جب کسی مسائل پر بات کرنے کے لیے حیدر آباد فون کرنے کے بعد بھی کوئی جواب نہیں ملتا تھا، پھر ایسی پارٹی میں رہنے کا کیا مطلب جس میں آپ کی بات سنی ہی نہیں جائے۔
سید رکن الدین نے کہا کہ ہم لوگوں نے بڑی ایمانداری سے اپنے فرائض انجام دئے، لیکن پارٹی کی جانب سے ہمیں کوئی ترجیح نہیں دی گئی، بہار میں سیکولر کے علمبردار راشٹریہ جنتا دل پارٹی ہے جو بڑی مضبوطی سے فرقہ پرست جماعتوں سے لڑ رہی ہے، ایسے میں ہم لوگوں نے بھی یہ فیصلہ کیا کہ راجد کو مضبوط کرنے کے لیے ہمارا شامل ہونا ضروری ہے۔
ایک سوال کے جواب میں سید رکن الدین نے کہا کہ اخترالایمان صاحب اگر ہم لوگوں پر پارٹی سے غداری کا الزام عائد کر رہے ہیں تو پہلے انہیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے، وہ کتنی پارٹیوں سے پالا بدلتے ہوئے ایم آئی ایم تک پہنچے ہیں۔ یہ بات ان کی زبان سے ٹھیک نہیں لگتی۔
وہیں انظار نعیمی نے کہا کہ 'ایم آئی ایم کی شبیہ آر ایس ایس کی ہے جو صرف ایک طبقہ کی بات کرتی ہے جس طرح سے بھاجپا ہندتو کی بات کرتی ہے ٹھیک اسی طرح سے ایم آئی ایم بھی صرف ایک مخصوص طبقے کی بات کرتی ہے۔ بہار کی سیاست میں صرف ایک طبقہ کی بات کرنا بےایمانی ہے۔ ایسے میں آر جے ڈی ہی واحد پارٹی ہے جو اے ٹو زید کی بات کرتی ہے اور سبھی کی نمائندگی کرتی ہے۔ انظار نعیمی نے کہا کہ تیجسوی یادو بہار کے مستقبل ہیں جس طرح سے وہ تمام طبقات کو ساتھ لیکر چل رہے ہیں اس سے بہار ترقی کی راہ پر گامزن ہوگی۔