ریاست بہار کے ضلع گیا میں لاک ڈاون کے بعد کورونا وائرس سے متاثرہ دو افراد کی ٹیسٹ رپورٹ پازیٹیو آنے کے بعد جانچ میں انتظامیہ حرکت میں آگئی ہے، لاک ڈاون کے دوران یہاں چند چیزوں پر رعایت تھ لیکن یہاں اب لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کروایا جارہا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ ابھیشیک سنگھ نے کہا کہ گیا ضلع میں لاک ڈان کی پوری طرح سے تعمیل کی جارہی ہے۔ اب تک تقریباً 47 ایف آئی آر درج ہوچکی ہیں اور 32 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ کی رقم کی وصولی ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گیا ضلع کی دو اہم سرحدیں ہیں، جھارکھنڈ کی ایک سرحد اور ڈوبھی سرحدکو مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے حالانکہ کچھ لوگ ابھی بھی پیدل سفرکر رہے ہیں انہیں سرحد پرہی روکا جارہا ہے۔
ضلع کے آمس میں ایک ڈیزاسٹر سینٹر قائم کیا گیا ہے اور جو بھی وہاں پر پہنچے ہیں سبھی کو وہاں پر امدادی مرکز میں کھانا کھلایا جارہا ہے۔
لاک ڈاؤن کے بعد تقریباً 2231 افراد دوسرے اضلاع یا ریاستوں سے گیا پہنچے ہیں ، جن میں سے اکثریت کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے، باقی افراد کو ہوم آئیسولیشن میں رکھا گیا ہے۔ دیگر ریاستوں سے قریب 825 فون کالز کنٹرول روم میں آچکے ہیں۔
گیا ضلع میں آٹھ امدادی مراکز چل رہے ہیں۔ پنچایت کی سطح پر کورنٹائن مراکز چل رہے ہیں۔ جو بھی افراد باہر سے آرہے ہیں انہیں یہاں کورنٹائن کیا جارہا ہے۔ اسی بین الاقوامی سیاح کو بھی کورنٹائن میں رکھاگیا ہے، جو بے سہارا افراد تھے انہیں کیمپ بناکر رکھا گیا ہے اور ان کے لیے ایک سینیٹائز ہال میں کھانے پینے کانظم کیا گیا ہے۔
گیا کے انوگرہ نارائن مگدھ میڈیکل اسپتال کا آئسولیشن وارڈ جنوری ماہ سے ہی جاری ہے ساتھ ہی شہری علاقوں میں 10 کورنٹائن مراکز بنائے گئے ہیں جن میں 315 افراد داخل ہیں۔
واضح رہے کہ ضلع گیا میں 23 سال کے ایک نوجوان اور ایک چالیس سالہ کی خاتون کی ٹیسٹ رپورٹ مثبت آئی ہے، نوجوان ریاست کے دارالحکومت پٹنہ میں ایک اسپتال میں ملازم تھا، جہاں پر کورونا متاثر سے رابطہ میں آنے کے بعد وہ متاثر ہوا ہے جبکہ خاتون دبئی سے گیا واپس لوٹی تھی۔