گیا:ریاست بہار کے شہر گیا میں واقع گاندھی میدان میں آج سے 10 دنوں کے لیے کھادی وکاروباری میلہ لگا ہے ، اس کا افتتاح ڈسٹرک مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن اور ڈی ڈی سی ویکاس دوہان کے ہاتھوں ہوا ، میلے کا خاص اور بنیادی مقصد کھادی کے کپڑے اور دیہی مصنوعات کو فروغ دینا اور مینوفیکچرز کو مارکیٹ فراہم کرنا ہے تاکہ ان کے ذریعہ تیار شدہ مصنوعات زیادہ سے زیادہ فروغ ہو سکیں۔اس سے وابستہ افراد کی حوصلہ افزائی ہو سکے۔ میلے میں لگے سبھی اسٹال مفت میں فراہم کیے گئے ہیں۔
اس میں گیا کے علاوہ بھاگلپور ، گوپال گنج ، مدھوبنی ، دربھنگہ ، سیوان ، بانکا کے کھادی اور دیہی صنعتوں سے وابستہ لوگوں نے اپنا اسٹال لگایا ہے ، اسکے علاوہ کشمیر کے بھی تاجروں کو مدعو کیا گیا ہے۔
ڈسٹرک مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن نے کہاکہ محکمہ صنعت کی مختلف اسکیموں کا استعفادہ کرنےوالوں کے لیے اس طرح کے میلے کا انعقاد ایک اچھی پہل ہے ، اس میں کھادی ، دست کاری اور وزیر اعلی ادھمی منصوبہ اور پی ایم ای جی پی اور جیویکا اور دیگر تنظیموں واداروں کے اسٹال لگے ہیں ، گیا کی پہچان لیمن گراس ' گھاس ' سے تیار مصنوعات اور لکڑی کے ذریعے نکالے ہوئے مختلف اقسام کے تیل اور دیگر چیزوں کو جگہ دی گئی ہے ۔کچھ ایسی مصنوعات ہیں جو صارفین کو اپنی جانب متوجہ کرہی ہیں
میلے سے کاروباریوں کو اچھی امید ہے
بھاگلپور کی معرف سلک ساڑی اور ہینڈلوم سوٹ کے تاجر محمد اعظم انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گیا میں دوسری بار میلے میں آئے ہیں ، کورونا کے بعد وہ اب تک 15 سے زیادہ میلوں میں شرکت کرچکے ہیں جو سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر لگے تھے لیکن سبھی جگہوں پر پہلے کے بنسبت کورونا کے بعد مارکیٹ کی حالت مستحکم نہیں رہی ، خاص کر کھادی کی صنعت کی مارکیٹ پر اثر پڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:محقق و مصنف ڈاکٹر ظفر کمالی کو بزم صدف ایوارڈ سے نوازا جائے گا
البتہ یہ کہ حکومت کے ذریعے لگائے جانے والے میلوں میں انکے خرچ معمولی ہوتے ہیں اس وجہ سے انہیں نقصان نہیں ہے ، بھاگلپور کی سلک ساڑی کی مانگ آج بھی ہے اور لوگ پسند بھی کرتے ہیں ، لیکن اب سلک ساڑیوں میں قیمتی ساڑیوں کی مانگ کم ہوگئی ہے ، انہوں نے کہاکہ انہیں اس میلے سے امیدیں وابستہ ہیں اچھی مارکیٹ ملے گی