یہ فیصلہ آج جمعیت کی میٹنگ میں لیا گیا۔ اس سلسلے میں ضلع صدر مولانا خالد انور نے کہا کہ جمعیت ہمیشہ سے متاثرین کی مدد کے لیے آگے رہی ہے اور اس بار بھی انشاءاللہ ہم لوگوں سے جو، بن سکے گا کریں گے۔
کیوں کہ اس بار کا سیلاب سال 2017 کی طرح تباہ کن نہیں ہے اس لیے فی الحال ذاتی پیسے سے سیلاب متاثرین کو راحت پہنچائی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضرورت پڑی تو ہم ریاستی سطح پر جمعیت کے ذمہ داران سے رابطہ کریں گے۔
جمعیت علما کے 'کوچادھامن' کے صدر اظہار آصفی نے کہا کہ ہم ان تمام سیلاب متاثرین کے گھر تک پہونچیں گے جو واقعی ضرورت مند ہیں۔ فی الحال ہم انہیں کھانے پینے کی چیزیں مہیا کرائیں گے، لیکن ہماری یہ کوشش رہے گی کہ جن لوگوں کا گھر سیلاب میں بہ گیا ہے انہیں نیا گھر تعمیر کر کے دیا جائے۔