ETV Bharat / state

Jamia Nooria Mujahid Millat جامعہ نوریہ مجاہد ملت کے پچیس سال مکمل - مہتمم مولانا ڈاکٹر ذاکر حسین رضوی

گیا میں واقع جامعہ نوریہ مجاہد ملت کے پچیس سال مکمل ہونے پر 11 فروری کو شاندار سلور جوبلی تقریب کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ اس ادارے سے اب تک سینکڑوں طالب علم فارغ ہوئے ہیں جبکہ وہ ملک و قوم کی خدمت میں مصروف ہیں۔

جامعہ نوریہ مجاہد ملت کے پچیس سال مکمل
جامعہ نوریہ مجاہد ملت کے پچیس سال مکمل
author img

By

Published : Feb 11, 2023, 5:13 PM IST

جامعہ نوریہ مجاہد ملت کے پچیس سال مکمل

گیا:ریاست بہار کے شہر گیا کا معروف ادارہ مدرسہ جامعہ نوریہ مجاہدملت کے قیام کو پچیس سال مکمل ہوگئے۔ اسی حوالے سے ادارہ میں یوم تاسیس کے موقع پر سلور جوبلی تقریب 11 فروری کو منعقد کی جارہی ہے۔ ادارہ جامعہ اپنی پچیس سالہ سرگزشت اور کارگزاریاں عوام کے سامنے پیش کرے گا۔ گیا کے اس مدرسہ میں مذہبی تعلیم 'حفظ ناظرہ قرات مولوی' کی تعلیم کے ساتھ بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے ماتحت وستانیہ "آٹھویں کلاس" کی عصری تعلیم بھی ہوتی ہے۔ساتھ ہی این سی پی یو ایل کے ماتحت یک سالہ "اردو ڈپلومہ" کا کورس بھی ہوتا ہے۔ یہاں سے پڑھ کر کئی ایسے طالب علم ہیں جو حافظ قرآن اور قاری کے بننے کے ساتھ ہی سرکاری محکموں میں بڑے عہدے پر فائز ہیں۔

مہتمم مولانا ڈاکٹر ذاکر حسین رضوی کی ابتدا سے ہی توجہ تھی کہ مدرسہ سے پڑھنے والا طالب علم حافظ،قاری،عالم کے ساتھ انجنیئر ڈاکٹر افسر اور دیگر شعبے میں فائز ہو۔ اس کے لئے اسے عصری تعلیم دینا بے حد ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں عصری تعلیم بھی نصاب میں شامل ہے۔ اس حوالے سے مہتمم مولانا ڈاکٹر ذاکر حسین رضوی اور یہاں سے پڑھ کر فارغ شدہ طالب علموں سے ای ٹی وی بھارت اردو کی ٹیم نے گفتگو کی تو بتایا گیا کہ جامعہ نوریہ مجاہد ملت کی پچیس سال کی کارگزاریاں اہل گیا کے سامنے ہے۔

سابق طالب علم افروز عالم نے کہاکہ وہ ایک ٹیچر ہیں اور سی بی ایس سی ملحق اسکول میں پڑھاتے ہیں انکی ابتدائی تعلیم اسی مدرسے سے ہوئی ہے۔ ان کے کئی ساتھی جنہوں نے اس مدرسہ سے مذہبی اور ابتدائی عصری تعلیم حاصل کی تھی۔ آج وہ ملک کی بڑی ایجنسی 'آئی بی'محکمہ پولیس، محکمہ ہیلتھ کے ساتھ دیگر سرکاری اداروں میں بڑے وچھوٹے عہدے پر فائز ہیں۔ جبکہ مہتمم مولانا ڈاکٹر ذاکر حسین رضوی نے کہاکہ ادارے کا سفر کئی نشیب و فراز سے ہوتے ہوئے یہاں تک پہنچا ہے۔کرایہ کے مکان سے مدرسے کی بنیاد رکھی گئی تھی۔

تین منزلہ عمارت میں دارالاقامہ ہے جہاں 60 بیرونی طالب علم رہتے ہیں۔8 بہترین اور اپنے شعبے کے ماہر اساتذہ ہیں۔مدرسہ عوامی تعاون پر منحصر ہے۔اگلے برس تک جامعہ نوریہ مجاہدملت اسکول بھی کھولنے کا ارادہ ہے تاکہ باضابطہ میٹرک سطح کی تعلیم ہو۔ انہوں نے کہا کہ انکی کوشش یہی تھی کہ حافظ قرآن ڈاکٹر اور انجنِئر بھی بنے ۔یہاں سائنس اور میتھ کے اچھے ٹیچر کو رکھ کر تعلیم نظام کو مضبوط کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:Appointment of Class 7 Teachers بہار میں ساتویں مرحلے کے اساتذہ کی تقرری جلد، وزیر تعلیم

واضح ہوکہ جامعہ نوریہ مجاہد ملت علی گنج میں واقع ہے۔ سنہ 1997میں ہوا جو تاحال جاری ہے۔ مسجد سے متصل ایک عالیشان مسجد ' جمیلہ مسجد ' بھی ہے۔ جس کے انتظام وانصرام مدرسہ منتظمہ کی جانب سے ہوتا ہے۔گیارہ فروری کو ایک عظیم الشان نور ایماں کانفرنس منعقد ہوگی۔ اس موقع پر ڈاکٹر ذاکر حسین رضوی کی دو کتابوں کا رسم اجرا بھی عمل میں آنا ہے۔کانفرنس میں ملک کے نامور علمائے کرام اور شعرائے عظام کے ساتھ مشائخ عظام کی شرکت متوقع ہے.

جامعہ نوریہ مجاہد ملت کے پچیس سال مکمل

گیا:ریاست بہار کے شہر گیا کا معروف ادارہ مدرسہ جامعہ نوریہ مجاہدملت کے قیام کو پچیس سال مکمل ہوگئے۔ اسی حوالے سے ادارہ میں یوم تاسیس کے موقع پر سلور جوبلی تقریب 11 فروری کو منعقد کی جارہی ہے۔ ادارہ جامعہ اپنی پچیس سالہ سرگزشت اور کارگزاریاں عوام کے سامنے پیش کرے گا۔ گیا کے اس مدرسہ میں مذہبی تعلیم 'حفظ ناظرہ قرات مولوی' کی تعلیم کے ساتھ بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے ماتحت وستانیہ "آٹھویں کلاس" کی عصری تعلیم بھی ہوتی ہے۔ساتھ ہی این سی پی یو ایل کے ماتحت یک سالہ "اردو ڈپلومہ" کا کورس بھی ہوتا ہے۔ یہاں سے پڑھ کر کئی ایسے طالب علم ہیں جو حافظ قرآن اور قاری کے بننے کے ساتھ ہی سرکاری محکموں میں بڑے عہدے پر فائز ہیں۔

مہتمم مولانا ڈاکٹر ذاکر حسین رضوی کی ابتدا سے ہی توجہ تھی کہ مدرسہ سے پڑھنے والا طالب علم حافظ،قاری،عالم کے ساتھ انجنیئر ڈاکٹر افسر اور دیگر شعبے میں فائز ہو۔ اس کے لئے اسے عصری تعلیم دینا بے حد ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں عصری تعلیم بھی نصاب میں شامل ہے۔ اس حوالے سے مہتمم مولانا ڈاکٹر ذاکر حسین رضوی اور یہاں سے پڑھ کر فارغ شدہ طالب علموں سے ای ٹی وی بھارت اردو کی ٹیم نے گفتگو کی تو بتایا گیا کہ جامعہ نوریہ مجاہد ملت کی پچیس سال کی کارگزاریاں اہل گیا کے سامنے ہے۔

سابق طالب علم افروز عالم نے کہاکہ وہ ایک ٹیچر ہیں اور سی بی ایس سی ملحق اسکول میں پڑھاتے ہیں انکی ابتدائی تعلیم اسی مدرسے سے ہوئی ہے۔ ان کے کئی ساتھی جنہوں نے اس مدرسہ سے مذہبی اور ابتدائی عصری تعلیم حاصل کی تھی۔ آج وہ ملک کی بڑی ایجنسی 'آئی بی'محکمہ پولیس، محکمہ ہیلتھ کے ساتھ دیگر سرکاری اداروں میں بڑے وچھوٹے عہدے پر فائز ہیں۔ جبکہ مہتمم مولانا ڈاکٹر ذاکر حسین رضوی نے کہاکہ ادارے کا سفر کئی نشیب و فراز سے ہوتے ہوئے یہاں تک پہنچا ہے۔کرایہ کے مکان سے مدرسے کی بنیاد رکھی گئی تھی۔

تین منزلہ عمارت میں دارالاقامہ ہے جہاں 60 بیرونی طالب علم رہتے ہیں۔8 بہترین اور اپنے شعبے کے ماہر اساتذہ ہیں۔مدرسہ عوامی تعاون پر منحصر ہے۔اگلے برس تک جامعہ نوریہ مجاہدملت اسکول بھی کھولنے کا ارادہ ہے تاکہ باضابطہ میٹرک سطح کی تعلیم ہو۔ انہوں نے کہا کہ انکی کوشش یہی تھی کہ حافظ قرآن ڈاکٹر اور انجنِئر بھی بنے ۔یہاں سائنس اور میتھ کے اچھے ٹیچر کو رکھ کر تعلیم نظام کو مضبوط کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:Appointment of Class 7 Teachers بہار میں ساتویں مرحلے کے اساتذہ کی تقرری جلد، وزیر تعلیم

واضح ہوکہ جامعہ نوریہ مجاہد ملت علی گنج میں واقع ہے۔ سنہ 1997میں ہوا جو تاحال جاری ہے۔ مسجد سے متصل ایک عالیشان مسجد ' جمیلہ مسجد ' بھی ہے۔ جس کے انتظام وانصرام مدرسہ منتظمہ کی جانب سے ہوتا ہے۔گیارہ فروری کو ایک عظیم الشان نور ایماں کانفرنس منعقد ہوگی۔ اس موقع پر ڈاکٹر ذاکر حسین رضوی کی دو کتابوں کا رسم اجرا بھی عمل میں آنا ہے۔کانفرنس میں ملک کے نامور علمائے کرام اور شعرائے عظام کے ساتھ مشائخ عظام کی شرکت متوقع ہے.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.