اسکول پرائیویٹ ایسوسیشن ارریہ کے صدر پروفیسر مجیب نے کہا کہ آج زمانہ علم کا ہے اور علم سے ہی معاشرہ میں بیداری آ سکتی ہے، مگر علم کے ساتھ بچوں میں ثقافتی پروگرام کے تئیں دلچسپی بے حد ضروری ہے، اسی سے بچوں کا ذہنی ارتقاء ہوتا ہے اور وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں میں بھی فعال ہوتے ہیں۔
پروفیسر مجیب نے کہا کہ مجھے بیحد مسرت ہو رہی ہے کہ یہاں کے بچوں نے اپنے پروگرام میں عرق ریزی سے کام لیا اور یہ ایک تابناک مستقبل کی ضمانت ہے۔
پرائیویٹ اسکول ایسویشن کے سکریٹری رتیش کمار جھا نے کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ طلبا سے زیادہ طالبات نے ایسے پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے اور سماج کو ایک مثبت پیغام دینے کی کوشش کی ہے، حب الوطنی کے تعلق سے بچوں کی پیشکش کافی عمدہ اور متاثر کن تھا۔
قابل ذکر ہے کہ اس موقع پر طلباء و طالبات نے نظم، غزل، ڈرامہ، قوالی، مختلف زبانوں میں تقاریر پیش کیے۔
ادارہ کے چئیرمین قاری امتیاز احمد نے بتایا کہ اس علاقے میں طالبات کی تعلیم کا کوئی معقول ادارہ نہیں تھا، میری شروع سے ہی خواہش رہی کہ اس علاقے میں بچیوں کے لئے ایک ایسا ادارہ ضرور ہو جو دینی و عصری تعلیم کا امتزاج ہو، الحمدللہ قلیل مدت میں یہ ادارہ دور تک پہنچ گیا اور دور دراز علاقوں سے طالبات بھی یہاں تعلیم حاصل کرنے آتی ہیں۔