ETV Bharat / state

Bihar Violence بہار میں فسادیوں کو بخشا گیا تو کانگریس رہنما عمران پرتاب گڑھی کی قیادت میں ہوگا احتجاج،عمیر احمد خان

بہار میں رام نومی کے موقع پر پیش آئے پرتشدد واقعات پر کانگریس کے سنیئر رہنما عمیر احمد خان نے کہا' حکومت بہار بلا تفریق انصاف اور معاوضے دے، فسادیوں پر کاروائی ہو اور سازشوں سے پردہ ہٹایا جائے۔عمیر خان آج ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں موجودہ حالات اور مسلم رہنماؤں کی خاموشی سمیت متعدد پہلوؤں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

عمیر احمد خان
عمیر احمد خان
author img

By

Published : Apr 4, 2023, 4:48 PM IST

Updated : Apr 4, 2023, 8:26 PM IST

عمیر احمد خان

ریاست بہار کے مختلف حصوں میں وقوع پذیر فرقہ ورانہ تشدد کے حوالے سے آج شہر گیا میں کانگریس کے رہنما عمیر احمد خان نے نہ صرف بی جے پی اور فرقہ پرست ارکان کو شدید تنقید کانشانہ بنایا بلکہ انہوں نے اس تشدد کو اینٹلیجنس اور ضلع انتظامیہ کی ناکامی بھی قراردیا ہے۔ عمیر خان نے کہا کہ کانگریس اقلیتی سیل کے قومی صدر وراجیہ سبھا کے رکن عمران پرتاپ گڑھی نے بہار سمیت دوسری ریاستوں میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات پر حکومتوں سے بات کی ہے ۔بہار کے بہار شریف اور سہسرام کے تعلق سے عمران پرتاب گڑھی نے کانگریس کے لیڈران وکارکنان سمیت بہار کے دانشوروں اور غیرسیاسی افراد سے تفصیل جانکاری حاصل کی ہے۔ انہوں نے سوشل ذرائع سے بھی بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے مطالبہ کیا ہے کہ فسادیوں کو کسی بھی حال میں بخشا نہیں جائے، پوری سازش سے پردہ اٹھایا جائے نہ کہ فسادیوں کو بچانے کی خاطر پردہ پوشی کی جائے۔ اگر ریاستی حکومت فسادیوں کو بچانے کی کوششیں کرتی ہے جیسا کہ بہار کے عوام نے خدشہ ظاہر کیا ہے اگر ایسا ہوتا ہے تو کانگریس اپنے ہی اتحاد ' عظیم اتحاد ' کی حکومت کے خلاف سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرے گی ۔


عمیر احمد خان نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران مثال بھی دی اور کہاکہ جب راجستھان میں مسلم نوجوانوں کو ہجومی تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کیا گیا تھا تو اس وقت بھی اہل خانہ کو معاوضہ دینے میں تاخیر کرنے پر کانگریس کی حکومت کے مکھیا اشوک گہلوت کی عمران پرتاپ گڑھی نے نہ صرف پارٹی سطح پر بلکہ عوامی سطح پر تنقید کی اور دباؤ بنایا جسکے بعد وزیر اعلیٰ نے خود پہنچ کر معاوضہ دیا اور انصاف دلانے کی یقین دہانی کرائی، اسلیے یہ کہنا کہ درست نہیں ہوگاکہ کانگریس کسی دباو یا بیک فٹ کی سیاست کرتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے بہار شریف اور سہسرام کے واقعات کی جانچ کے لئے دو کمیٹی تشکیل دی ہے جو جانچ کرکے کانگریس اور حکومت کو رپورٹ دیکر انصاف اور کاروائی کا مطالبہ کرے گی ۔
عمیر احمد خان نے یہ پوچھے جانے پر کہ فساد کے دوران کانگریس کے رہنما کیون ایکشن میں نظرنہ آئے اور حکومت پر کیوں دباؤ نہیں بنایا کہ تشدد روکا جائے ؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ خود انکے شعبہ کے قومی صدر عمران پرتاب گڑھی مسلسل حکومت اور افسران سے حالات معمول پر کرنے کی آواز اٹھارہے تھے۔ بہار کانگریس کے صدر اور پارٹی کے تمام سنیر رہنماؤں نے نہ صرف اس وحشیانہ تشدد کی مزمت کی بلکہ حکومت سے فوری ٹھوس اقدمات اٹھانے کا مطالبہ پہلے دن سے ہی کررہے تھے ۔
قومی کانگریس کی ہدایت پر اسٹیٹ کانگریس نے سنیئر رہنماؤں کی دو کمیٹی بنائی ہے جس میں بہار کانگریس کے ارکان اسمبلی بھی شامل ہیں وہ جائے فسادات پر پہنچ کر بلا تفریق سبھی سے پوری تفصیل، وجہ،کیوں اور کیسے یہ سب ہوا سبھی پر جانچ کرینگے۔ رپورٹ آنے کے بعد کانگریس وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے متاثرین کو نقصان سے زیادہ فائدہ دینے کا مطالبہ ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ یقین مانیے کوئی بھی قصور وار بخشا نہیں جائے گا اور بے قصوروں پر کاروائی نہیں ہوگی اگر کوئی بے قصور شخص جیل جاچکا ہے تو اسکی رہائی کو بھی کانگریس یقینی بنائے گی

بی جے پی کے اشارے پر امن کی فضا کو مکدر کیا گیا
عمیر احمد خان جھارکھنڈ اقلیتی سیل کے نہ صرف انچارج ہیں بلکہ وہ ان بھارت یاتریوں میں بھی شامل رہے جو راہل گاندھی کےساتھ تھے اور وہ یاترا اور اسکے بعد بھی راہل گاندھی کے قریب رہے۔ عمیر خان نے فرقہ ورانہ فساد کے لئے بی جے پی کو ذمہ دار قرار دیا انہوں نے کہا کہ بہار کی سیکولر حکومت کو بدنام کرنے کے لئے بی جے پی سماج کے بھائی چارہ کو بگاڑنا چاہتی ہے ہم نے انکا پیٹرن ہرجگہ دیکھا ہے

مسلم رہنماؤں کی خاموشی
عمیراحمد خان نے مسلم رہنماؤں کی خاموشی خاص کر ان رہنماؤں کی جو حکومت میں عہدے پر فائزہ ہیں اس سوال کے جواب میں کہا کہ انصاف اور امن وشانتی کی پہل اور باتیں ہرکسی کو کرنی چاہئے اگر کسی نے اس فساد پر بولا نہیں اسکا مطلب یہ نہیں کہ وہ خاموش بیٹھے ہیں ہر کوئی اپنی سطح سے کوشش کررہا ہے کہ بہارمیں امن وقانون کی بالادستی ہو اقلیتی برادری کا ہر عام وخاص بھی چاہتا ہے کہ قانون کے دائرے میں سبھی ہوں اگر کسی نے تشدد کیا ہے تو اس پر بلا تفریق کاروائی ہونی چاہئے سبھی کو انصاف ملے گا ایسی پوری توقع انہوں نے ظاہر کی ہے۔

واضح ہوکہ بہار میں رام نومی کے موقع پر جلوس کے دوران کئی جگہوں پر پرتشدد واقعات پیش آئے تھے جس میں بہار میں جانی ومالی دونوں نقصانات ہوئے ہیں حالانکہ اب حالات بہتر ہیں تاہم جو جگہوں بہار شریف اور سہسرام میں ابھی بھی پابندیاں نافذ ہیں بالخصوص ددفعہ 144کے علاوہ انٹرنیٹ سروس معطل ہے وقفے وقفے پر کرفیو بھی ہے اس فساد کے بعد مسلم رہنماؤں کی خاموشی پر بھی سوال کھڑے ہورہے ہیں آج انہی سب معاملے پر ای ٹی وی بھارت سے عمیر خان نے گفتگو کی ہے حالانکہ عمیر خان نے اس دوران بہار انٹلیجنس کی ناکامی پر بھی ناراضگی ظاہر کی اور ساتھ ہی نالندہ ضلع کے ڈی ایم اور ایس پی کی کارکردگی اور کاروائی کی جانچ کے مطالبہ کے ساتھ انہیں معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے

مزید پڑھیں:Bihar Violence بہار میں تشدد پر اسمبلی میں ہنگامہ

عمیر احمد خان

ریاست بہار کے مختلف حصوں میں وقوع پذیر فرقہ ورانہ تشدد کے حوالے سے آج شہر گیا میں کانگریس کے رہنما عمیر احمد خان نے نہ صرف بی جے پی اور فرقہ پرست ارکان کو شدید تنقید کانشانہ بنایا بلکہ انہوں نے اس تشدد کو اینٹلیجنس اور ضلع انتظامیہ کی ناکامی بھی قراردیا ہے۔ عمیر خان نے کہا کہ کانگریس اقلیتی سیل کے قومی صدر وراجیہ سبھا کے رکن عمران پرتاپ گڑھی نے بہار سمیت دوسری ریاستوں میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات پر حکومتوں سے بات کی ہے ۔بہار کے بہار شریف اور سہسرام کے تعلق سے عمران پرتاب گڑھی نے کانگریس کے لیڈران وکارکنان سمیت بہار کے دانشوروں اور غیرسیاسی افراد سے تفصیل جانکاری حاصل کی ہے۔ انہوں نے سوشل ذرائع سے بھی بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے مطالبہ کیا ہے کہ فسادیوں کو کسی بھی حال میں بخشا نہیں جائے، پوری سازش سے پردہ اٹھایا جائے نہ کہ فسادیوں کو بچانے کی خاطر پردہ پوشی کی جائے۔ اگر ریاستی حکومت فسادیوں کو بچانے کی کوششیں کرتی ہے جیسا کہ بہار کے عوام نے خدشہ ظاہر کیا ہے اگر ایسا ہوتا ہے تو کانگریس اپنے ہی اتحاد ' عظیم اتحاد ' کی حکومت کے خلاف سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرے گی ۔


عمیر احمد خان نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران مثال بھی دی اور کہاکہ جب راجستھان میں مسلم نوجوانوں کو ہجومی تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کیا گیا تھا تو اس وقت بھی اہل خانہ کو معاوضہ دینے میں تاخیر کرنے پر کانگریس کی حکومت کے مکھیا اشوک گہلوت کی عمران پرتاپ گڑھی نے نہ صرف پارٹی سطح پر بلکہ عوامی سطح پر تنقید کی اور دباؤ بنایا جسکے بعد وزیر اعلیٰ نے خود پہنچ کر معاوضہ دیا اور انصاف دلانے کی یقین دہانی کرائی، اسلیے یہ کہنا کہ درست نہیں ہوگاکہ کانگریس کسی دباو یا بیک فٹ کی سیاست کرتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے بہار شریف اور سہسرام کے واقعات کی جانچ کے لئے دو کمیٹی تشکیل دی ہے جو جانچ کرکے کانگریس اور حکومت کو رپورٹ دیکر انصاف اور کاروائی کا مطالبہ کرے گی ۔
عمیر احمد خان نے یہ پوچھے جانے پر کہ فساد کے دوران کانگریس کے رہنما کیون ایکشن میں نظرنہ آئے اور حکومت پر کیوں دباؤ نہیں بنایا کہ تشدد روکا جائے ؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ خود انکے شعبہ کے قومی صدر عمران پرتاب گڑھی مسلسل حکومت اور افسران سے حالات معمول پر کرنے کی آواز اٹھارہے تھے۔ بہار کانگریس کے صدر اور پارٹی کے تمام سنیر رہنماؤں نے نہ صرف اس وحشیانہ تشدد کی مزمت کی بلکہ حکومت سے فوری ٹھوس اقدمات اٹھانے کا مطالبہ پہلے دن سے ہی کررہے تھے ۔
قومی کانگریس کی ہدایت پر اسٹیٹ کانگریس نے سنیئر رہنماؤں کی دو کمیٹی بنائی ہے جس میں بہار کانگریس کے ارکان اسمبلی بھی شامل ہیں وہ جائے فسادات پر پہنچ کر بلا تفریق سبھی سے پوری تفصیل، وجہ،کیوں اور کیسے یہ سب ہوا سبھی پر جانچ کرینگے۔ رپورٹ آنے کے بعد کانگریس وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے متاثرین کو نقصان سے زیادہ فائدہ دینے کا مطالبہ ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ یقین مانیے کوئی بھی قصور وار بخشا نہیں جائے گا اور بے قصوروں پر کاروائی نہیں ہوگی اگر کوئی بے قصور شخص جیل جاچکا ہے تو اسکی رہائی کو بھی کانگریس یقینی بنائے گی

بی جے پی کے اشارے پر امن کی فضا کو مکدر کیا گیا
عمیر احمد خان جھارکھنڈ اقلیتی سیل کے نہ صرف انچارج ہیں بلکہ وہ ان بھارت یاتریوں میں بھی شامل رہے جو راہل گاندھی کےساتھ تھے اور وہ یاترا اور اسکے بعد بھی راہل گاندھی کے قریب رہے۔ عمیر خان نے فرقہ ورانہ فساد کے لئے بی جے پی کو ذمہ دار قرار دیا انہوں نے کہا کہ بہار کی سیکولر حکومت کو بدنام کرنے کے لئے بی جے پی سماج کے بھائی چارہ کو بگاڑنا چاہتی ہے ہم نے انکا پیٹرن ہرجگہ دیکھا ہے

مسلم رہنماؤں کی خاموشی
عمیراحمد خان نے مسلم رہنماؤں کی خاموشی خاص کر ان رہنماؤں کی جو حکومت میں عہدے پر فائزہ ہیں اس سوال کے جواب میں کہا کہ انصاف اور امن وشانتی کی پہل اور باتیں ہرکسی کو کرنی چاہئے اگر کسی نے اس فساد پر بولا نہیں اسکا مطلب یہ نہیں کہ وہ خاموش بیٹھے ہیں ہر کوئی اپنی سطح سے کوشش کررہا ہے کہ بہارمیں امن وقانون کی بالادستی ہو اقلیتی برادری کا ہر عام وخاص بھی چاہتا ہے کہ قانون کے دائرے میں سبھی ہوں اگر کسی نے تشدد کیا ہے تو اس پر بلا تفریق کاروائی ہونی چاہئے سبھی کو انصاف ملے گا ایسی پوری توقع انہوں نے ظاہر کی ہے۔

واضح ہوکہ بہار میں رام نومی کے موقع پر جلوس کے دوران کئی جگہوں پر پرتشدد واقعات پیش آئے تھے جس میں بہار میں جانی ومالی دونوں نقصانات ہوئے ہیں حالانکہ اب حالات بہتر ہیں تاہم جو جگہوں بہار شریف اور سہسرام میں ابھی بھی پابندیاں نافذ ہیں بالخصوص ددفعہ 144کے علاوہ انٹرنیٹ سروس معطل ہے وقفے وقفے پر کرفیو بھی ہے اس فساد کے بعد مسلم رہنماؤں کی خاموشی پر بھی سوال کھڑے ہورہے ہیں آج انہی سب معاملے پر ای ٹی وی بھارت سے عمیر خان نے گفتگو کی ہے حالانکہ عمیر خان نے اس دوران بہار انٹلیجنس کی ناکامی پر بھی ناراضگی ظاہر کی اور ساتھ ہی نالندہ ضلع کے ڈی ایم اور ایس پی کی کارکردگی اور کاروائی کی جانچ کے مطالبہ کے ساتھ انہیں معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے

مزید پڑھیں:Bihar Violence بہار میں تشدد پر اسمبلی میں ہنگامہ

Last Updated : Apr 4, 2023, 8:26 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.