پٹنہ: بہار کے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو کے خلاف احمد آباد میٹرو کورٹ میں گجراتیوں کو ٹھگ کہنے پر شکایت درج کرائی گئی ہے۔ اس معاملے پر آج میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کورٹ نے سماعت بارہ جون تک ملتوی کردی ہے۔ پچھلی سماعت میں احمد آباد میٹرو کورٹ نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 202 کے تحت معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ جس میں عدالت پہلے ہتک عزت کی شکایت کا جائزہ لے گی اور پھر اس بات کا جائزہ لے گی کہ آیا شکایت کنندہ اور گواہوں کے حق میں شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے پہلی نظر میں مقدمہ بنایا گیا ہے۔
تیجسوی یادو کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ: شکایت درج کرانے والے ہریش مہتا نے تیجسوی یادو کو ایک نجی نیوز چینل میں گجراتیوں کے خلاف بیان دیتے ہوئے سنا اور گجراتی ہونے کے ناطے اس نے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ 21 مارچ کو آئی پی سی کی دفعہ 499 اور 500 کے تحت مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس کیس کی پہلی سماعت یکم مئی کو ہوئی تھی۔ عدالت نے شکایت کنندہ فریق کو ہتک عزت کیس میں تمام ثبوت اور گواہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں:
تیجسوی یادو کے خلاف سمن جاری ہوسکتا ہے: عدالت کی اس ہدایت کے پیش نظر شکایت کنندہ کی جانب سے اس کیس کے گواہوں کو بھی عدالت میں پیش کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ جو بھی ثبوت ہیں وہ کل عدالت میں پیش کیے جا سکتے ہیں۔ پہلے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ عدالت تمام گواہوں اور شواہد پر غور کرے گی۔ جانچ کے بعد عدالت تیجسوی یادو کے خلاف سمن جاری کر سکتی ہے اور مزید کارروائی کی جا سکتی ہے۔
کیا ہے پورا معاملہ؟: تیجسوی یادو پر 22 مارچ 2023 کو بہار قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران پٹنہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے گجراتیوں کو ٹھگ کہنے کا الزام ہے۔ تیجاشوی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’’موجودہ حالات کو دیکھ کر صرف گجراتی ہی ٹھگ ہیں اور انہیں معاف بھی کیا جاتا ہے‘‘۔ انہوں نے یہ بات اس وقت کہی تھی جب ہیروں کے تاجر میہول چوکسی جو بینکوں سے رقم لے کر بھاگے تھے، کا نام انٹرپول کے ریڈ نوٹس سے ہٹا دیا گیا تھا۔ تاہم بعد میں انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے تمام گجراتیوں کو ٹھگ نہیں کہا۔