ریاست بہار کے ضلع گیا میں بزقلم کار و عوامی اردو نفاذ کمیٹی شیرگھاٹی کے بینر تلے مدرستہ الہدی کی لائبریری میں یک روزہ جشن یوم افسانہ اور فروغ شعریات کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت معروف شاعر ناوک حمزہ پوری نے کی جبکہ پروفیسر علی امام خان بطور مہمان خصوصی شامل ہوئے، مشا عرہ کی نظامت افسانہ نگار ڈاکٹر شکیل علائی نے کی۔
عوامی اردو نفاذ کمیٹی مگدھ حلقہ کے صدر جمشید اشرف و مقامی صدر حاجی ظہیر انور نے بتایا کے ناوک حمزہ پوری,ڈاکٹر تبسم فرحانہ ،نوشاد ناداں،احمد اسلم شیرگھاٹوی،ہلال حمزہ پوری،اشراق حمزہ پوری،اقبال اختر دل اورنگ آبادی،نسیم الدین بیداوی،احساس گیاوی,جہانگیر عالم اور غلام سرور شیرگھاٹوی نے اپنا اپنا کلام پیش کر خوب داد و تحسین حاصل کیا.جبکہ ڈاکٹر شکیل علائی نے ایک افسانہ پیش کیا۔
پروفیسر علی امام خان اور بلند اقبال نے اپنی تقریر میں اردو کی تواریخ, اہمیت اور اردو داں طبقے کی موجودہ دور میں کیا ذمہ داری ہے اس پر روشنی ڈالی، مدارس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کے آج مدارس کے ذریعہ اردو کو بچانے کی سب سے زیادہ کوشش ہو رہی ہے۔
اس موقع پر آمس پرمکھ لڈن خان، عمران علی، جے ڈی یو اقلیتی سیل کے ریاستی جنرل سکریٹری وارث علی خان، آر جے ڈی اقلیتی سیل کے ریاستی نائب صدر وسیم اکرم، سابق مکھیا حاجی خورشید احمد، ڈاکٹر عبد الحئی،ڈاکٹر سکندر اعظم، ابو اریبہ،محمد کلام الدین، یونیسف کے شاہد اقبال، ہوپ فاؤنڈیشن کے قومی صدر شوکت علی، ندیم اختر،امان الله عارض،انجینئیر محمد شاہ جہاں،اکرام الحق انصاری، مسکان فاؤنڈیشن کے بانی امروز علی، حفظ الرحمان، انجینئیر بلال احمد،عطا الله انصاری، قاری تنویر ضیاء،بشیر عالم، نوشاد احمد، حافظ شمیم،عبّاس احمد، عامر خان، صفدر علیڈ حافظ مظاہر الحق، حافظ آبشار اور احسان علی وغیرہ موجود تھے۔
مزید پڑھیں:Urdu Promotion Program گیا کلکٹریٹ میں 12 نومبر کو فروغ اردو سیمینار ومشاعرہ