ریاست بہار کے گیا میں پنچایت الیکشن کے چوتھے مرحلے میں کلونا پنچایت سے مکھیا کے عہدے پر پرویز خان نے جیت درج کی ہے۔ پرویز خان کا خاندان سنہ 1977 سے اس سیٹ پر جیت درج کرتے آ رہا ہے۔ پرویز خان کے والد اشتیاق احمد خان نے پہلی مرتبہ سنہ 1977 میں مکھیا کے عہدے پر جیت درج کیا تھا اور اس کے بعد وہ مسلسل مکھیا کے عہدے پر فائز رہے۔
سنہ 2002 میں پچیس برسوں بعد ہوئے الیکشن میں ایک بار پھر کلونا پنچایت سے ان کے والد نے مکھیا کے عہدے پر جیت درج کی۔ اس کے بعد سنہ 2010 میں ان کی والدہ انوری خاتون نے جیت درج کی تھی جبکہ سنہ 2016 میں پرویز خان اپنی والدہ کی جگہ پر کھڑے ہوئے، جس میں ان کی جیت ہوئی۔
وہیں اس برس انتخاب میں ایک بار پھر پرویز خان نے جیت درج کی ہے۔ پرویز خان کو کل 1784 ووٹ ملے جبکہ ان کے مد مقابل کھڑے سکندر یادو کو 1445 ووٹ ہی مل سکے۔
پرویز خان نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے گھرانے کے سماجی کاموں اور عوام کے دکھ درد میں کھڑے ہونے کا ثمرہ ہے کہ اس پنچایت سے مسلسل وہ اور ان کے والدین نے نمائندگی کی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے پنچایت میں جتنے فنڈ موصول ہوئے، اس کا صد فیصد استعمال ہوا ہے۔ علاقے میں خوشحالی، ترقی اور امن وامان کو قائم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بہار اسمبلی کی صد سالہ تقریب میں صدر جمہوریہ نے شرکت کی
واضح رہے کہ اس پنچایت میں تقریبا نو ہزار ووٹرز ہیں، جس میں 48 فیصد پولنگ ہوئی تھی۔ پرویز خان کو سبھی معاشرے و برادری کا ووٹ ملا ہے۔ گزشتہ روز بیس اکتوبر کو ووٹنگ کے دوران کلونا میں ہی دو گروپوں کے درمیان جم کر مارپیٹ ہوئی تھی، اس ہنگامہ آرائی کے دوران ایک خاتون زخمی بھی ہوگئی تھیں۔