شمالی 24 پرگنہ ضلع میں بی جے پی لیڈر منیش شکلا کے قتل کے الزام میں سی آئی ڈی نے دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔ تاہم منیش شکلا کے والد نے آج کہا ہے کہ انہیں سی آئی ڈی جانچ پر بھروسہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی آئی ڈی کے ذریعہ گرفتار جرائم پیشہ افراد ہسٹری شیٹر ہیں اور انہیں کچھ ہی دنوں میں رہا کردیا جائے گا۔
بی جے پی رہنما منیش شکلا کے والد نے کہا کہ ہماری زندگی برباد ہوگئی ہے۔ وہ (منیش شکلا) ایک ہونہار طالب علم تھا۔ اس نے بی ایس سی، ایم ایس سی، آئی ٹی اور پھر ایل ایل بی کیا۔انہوں نے کالج کے بعد سیاست کی۔ وہ بہت مشہور تھا اور غریبوں کے لئے بھی مددگار تھا۔ انہوں نے 120 غریب بچوں کو تعلیم دلانے کی ذمہ داری بھی اٹھائی تھی۔
منیش شکلا کے والد نے بتایا 'سی آئی ڈی نے قتل کے معاملے میں محمد خرم اور گلاب شیخ کو گرفتار کیاہے۔ یہ دونوں جرائم پیشہ ہیں وہ گرفتار ہوجاتے ہیں اور باہر بھی آجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا تھا کیونکہ صرف سی بی آئی ہی اس کیس کی گہرائی تک جاسکتی ہے۔
منیش شکلا شمالی 24 پرگنہ میں ٹیٹا گڑھ میونسپلٹی کے کونسلر تھے، اتوار کے روز موٹر سائیکل پر سوار دو حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ ریاست میں بی جے پی کی قیادت نے اس ہلاکت کے لئے ترنمول کانگریس کو مورد الزام قرار دیا ہے۔ ریاستی بی جے پی کے سربراہ دلیپ گھوش نے اس قتل کی مذمت کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کو سیاسی دہشت گردی قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ہاتھرس کیس: گواہوں کا تحفظ کس طرح کیا جا رہا ہے؟ سپریم کورٹ کا سوال
بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگی نے بھی مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکھر سے ملاقات کی اور ریاست میں سیاسی کارکنوں کے قتل کی شکایت کی۔ دلیپ گھوش نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ بی جے پی کے نوجوان رہنما، وکیل اور کونسلر، منیش شکلا کا ہولناک قتل قابل مذمت ہے۔ کیا اس ریاستی حکومت سے انصاف کی توقع کی جا سکتی ہے؟۔