سیوان: بہار کے سیوان میں گوالیار-برونی ایکسپریس میں بارود ملنے کے بعد ٹرین کی حفاظت کو لے کر ایک بار پھر سنگین سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔ کیا ٹرین کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے کی سازش تھی؟ درحقیقت جانچ میں یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرین میں تقریباً 20 کلو گرام بم بنانے والا بارود رکھا گیا تھا۔ اسی وقت،سب انسپکٹر پرسن جیت بھومک، جو بم ڈسپوزل اسکواڈ ٹیم کا حصہ تھے، نے آف کیمرہ تسلیم کیا کہ برآمد شدہ بارود دراصل ٹرین اور اسٹیشن کو اڑانے کے لیے کافی تھا۔ اگرچہ اسے غیر فعال کر دیا گیا ہے۔
ٹرین کہاں سے چلتی ہے؟: یہ ٹرین گوالیار سے براونی تک چلتی ہے۔ اس دوران 50 اسٹیشن ہیں۔ سیوان پہنچنے والے اسٹیشنوں میں ڈبرا، دتیا، جھانسی، چرگاؤں، موٹھ، ایٹ، اُرائی، کلپی، پکھراین، لالپور، پمن، بھیمسین، گووند پوری، کانپور سینٹرل، اناؤ، لکھنؤ چارباغ، بارہ بنکی، بدھوال ہیں۔ کرنایل گنج، گونڈا، مانکاپور، مسکانوان، بابھنن، بستی، مندروا، خلیل آباد، گورکھپور، چوری چورا، گوری بازار، دیوریا، بھٹنی، بھٹپار، بنکاٹا، مائروا ریلوے اسٹیشن آتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ جس بھی اسٹیشن پر بارود رکھا گیا تھا، وہاں اور باقی اسٹیشنوں پر اس کی سختی سے جانچ کیوں نہیں کی گئی۔
بہار میں ٹرینوں اور پلیٹ فارموں کی سیکورٹی کیسی ہے؟: ریلوے اسٹیشنوں کی سیکورٹی کو لے کر وقتاً فوقتاً سوالات اٹھتے رہے ہیں۔ ٹرین میں دھماکوں کے متعدد واقعات اور ٹرین میں بارودی مواد ملنے کے ایسے واقعات نے سیکورٹی نظام کو بے نقاب کر دیا ہے۔ بڑے اسٹیشنوں پر بھی اسکیننگ مشینوں کے ذریعے مسافروں کو چیک کیا جاتا ہے اور سامان بھی الگ سے چیک کیا جاتا ہے لیکن چھوٹے سٹیشنوں پر پھر بھی مسافر آزادانہ نقل و حرکت کرتے ہیں۔ کسی قسم کی کوئی تحقیقات نہیں ہوتی۔ ساتھ ہی ٹرین کے اندر چیکنگ بہت جلد نہیں کی جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے کئی بار ریلوے مسافر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔
بہار میں اب تک کن ٹرینوں میں دھماکے ہوئے ہیں؟: سیوان میں بارودی مواد بروقت برآمد ہونے سے کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوا، لیکن اس سے پہلے بہار میں کئی بار ٹرینوں میں دھماکے ہو چکے ہیں۔ یاد رہے 17 جون 2021 کو جب دربھنگہ ریلوے اسٹیشن پر ٹرین میں آنے والے پارسل سے زبردست دھماکہ ہوا تھا۔ اگرچہ اس واقعے میں کوئی ہلاک نہیں ہوا تھا لیکن اسٹیشن پر بھگدڑ مچ گئی۔
ریلوے کی طرف سے بتایا گیا کہ یہ پارسل سکندرآباد سے آیا تھا۔ دوسری جانب 6 فروری 2017 کو بکسر میں چلتی ٹرین کے نیچے بم دھماکہ ہوا۔ وارانسی-سیالدہ ایکسپریس کو نشانہ بنایا گیا۔ اگرچہ کم شدت کی وجہ سے جان و مال کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔ اس سے پہلے موتیہاری کے گھوڑاسن میں بھی ٹریک پر بم دھماکہ ہوا تھا۔ نومبر 2022 میں بھی سمستی پور ریلوے اسٹیشن پر اوور برج کے نیچے دھماکہ ہوا تھا۔ ٹرین ڈرائیور نے ڈر کے مارے ٹرین روک دی اور مسافر جان بچانے کے لیے بھاگنے لگے۔ جہاں تک بارودی مواد ملنے کا تعلق ہے تو آئے روز ٹرینوں سے بارودی مواد ملنے کی خبریں آتی رہتی ہیں۔
مزید پڑھیں:وارانسی: ٹرین میں دھماکہ ، 4 افراد زخمی