گیا: ریاست بہار کے گیا ضلع میں آئی سی ڈی ایس، محکمہ صحت اور یونیسیف کی مشترکہ سرپرستی میں ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔مذکورہ ورکشاپ کا افتتاح گیا کے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن ایس ایم نے شمع روشن کر کیا۔ ورکشاپ کا بنیادی مقصد صحت اور آئی سی ڈی ایس "انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ سروسز" کی ٹیم کے درمیان بہتر تال میل قائم کرنا اور مستحقین تک تمام خدمات کے بہتر فوائد پہنچانا تھا۔ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈی ایم تیاگ راجن نے کہا کہ وہ اپنی سطح سے مستحقین کو تمام خدمات کے فوائد کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ خاص طور پر اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹی ایچ آر،بال تحفظ منصوبہ سمیت دیگر منصوبے وغیرہ کے فوائد تمام اہل استفادہ کنندگان کو بروقت اور درست طریقے سے دیں۔خواتین میں خون کی کمی اور بچوں میں پائی جانے والی معذوری کو دور کرنے پر توجہ دے کر کام کرنے کی ہدایت دی۔
انہوں نے کہاکہ ان سب بیماریوں کو بروقت علاج سے بہتر کیا جا سکتا ہے۔اس کے ساتھ حاملہ خواتین کے لیے مختلف کیمپ لگا کر آگاہی پیدا کرنے کی ہدایت کی گئی تاکہ معلومات کی کمی کے باعث نوزائیدہ بچوں کو پیدائشی خرابی سے بچایا جا سکے۔ ضلع مجسٹریٹ نے شرون شروتی اور ونڈر ایپ کے تحت آئی سی ڈی ایس اور محکمہ صحت کی طرف سے کیے گئے کام پر اطمینان کا اظہار کیا اور ساتھ ہی اس کام میں مزید تیزی لانے کی ہدایت دی۔
ان کا کہنا ہے کہ شرون شروتی پروجیکٹ کے تحت اب تک 33 ہزار بچوں کی اسکریننگ کی جا چکی ہے جس میں تین سو بچے سماعت سے محروم پائے گئے تو ان کا اچھے ہسپتالوں میں علاج کرایا گیا۔آج ان کی سماعت بہتر ہوئی ہے۔مئی کے مہینے تک ضلع میں ایک لاکھ بچوں کی اسکریننگ کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ آفیسر کی جانب سے دیگر معذوروں اور پیچیدہ امراض کے لیے خصوصی کام کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ صحت اور آئی سی ڈی ایس مل کر بہت سے کام بہتر طریقے سے کر سکتے ہیں۔ضلع کو ایک مثال کے طور پر قائم کیا جا سکتا ہے۔
آئی سی ڈی ایس اور محکمہ صحت کو ایک دوسرے کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے ذریعے ضلع کے تمام بلاکس میں بڑے پیمانے پر 5 سال سے کم عمر کے بچوں کی اسکریننگ کے لیے مؤثر طریقے سے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق بتایا گیا ہے کہ ہر 1000 بچوں میں سے 5 سے 8 بچوں کی سماعت کم ہوتی ہے۔ گیا ضلع کو ایک ماڈل بناتے ہوئے شرون شروتی پروجیکٹ میں ریاست کے 10 اضلاع کو شامل کیا گیا ہے۔ بچے کی پیدائش سے پہلے تمام قسم کے ٹیسٹ کروانے کے لیے ایک SOP بنایا جائے اور ہر آنگن واڑی سنٹر میں ٹیسٹ کا انتظام کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ چائلڈ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ آفیسر اور متعلقہ سپروائزر باقاعدگی سے یہ بھی چیک کریں کہ ان کے علاقے میں ٹی ایچ آر کی تقسیم باقاعدگی سے ہو رہی ہے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Jamia Nooria Mujahid Millat جامعہ نوریہ مجاہد ملت کے پچیس سال مکمل
عہدیداروں کوتلقین کرتے ہوئے ڈی ایم نے کہا کہ وہ شرون شروتی پروجیکٹ اور ونڈر پروجیکٹ میں پوری لگن اور خلوص کے ساتھ کام کریں تاکہ مستقبل میں آپ کو اس بات پر فخر ہو کہ آپ کی محنت سے درجنوں بچوں نے کامیابی کے ساتھ زندگی گزاری ہے۔ ورکشاپ سے یونیسیف کے ریاستی نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔