اجلاس میں خصوصی مہمان کے طور پر اسٹیٹ سکریٹری ڈاکٹر سنت سنگھ موجود رہے۔ انہوں نے اس اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چوکیدار قانون 2019 میں ترمیم کیا جائے اور پہلے کی طرح چوکیدار دفادار Dafadar Chowkidar کو کلکٹر کے تئیں رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شراب بندی Liquor Ban میں دفادار چوکیدار کو تھانہ انچارج کے ذریعے زیادہ ہراساں Exploitation Of Chaukidar Dafadar کیا جا رہا ہے۔ چوکیدار دفادار Dafadar Chowkidar کے قتل کے معاملہ میں اضافہ ہو گیا ہے۔ چوکیدار اور دفادار کا کام صرف اطلاع دینا ہے نہ کہ چھاپہ ماری میں ساتھ جانا۔ چھاپہ ماری کا کام پولیس کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اور شراب مافیا Police And Liquor Mafia کا آپس میں تعلق ہونے کی وجہ سے چھاپہ ماری کامیاب نہیں ہوتی ہے لیکن ایسے معاملے میں زیادہ تر دفادار چوکیدار پھنستے ہیں، چوکیدار کی اطلاع کو پوشیدہ نہیں رکھا جاتا ہے۔
وہیں اس موقع پر دربھنگہ ضلع صدر منیش کمار پاسوان نے کہا کہ یہاں کے چالیس فیصدی تھانہ انچارج چوکیدار Exploitation Of Chaukidar کو پریشان کرتے ہیں۔ اپنی گاڑی چلوانے کا کام کرتے ہیں اور تو اور ڈی ایس پی کے یہاں گھاس چھلوانے کا کام کرواتے ہیں۔ڈاک بٹوانے کا کام کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: KSRTC Employees Union Press Conference: یادگیر میں آر ٹی سی ایمپلائز یونین کی پریس کانفرنس
انہوں نے مزید کہاکہ شراب معاملہ میں تھانہ انچارج اپنے بچاؤ کے لیے چوکیدار کے خلاف لکھ دیتے ہیں، اگر چوکیدار دفادار کو ہراساں Exploitation Of Chaukidar کرنا بند نہیں کیا گیا تو آگے اس تحریک کو تیز کیا جائے گا۔