ضلع گیا میں بچے کھیتوں میں تیر اندازی کی مشق کر رہے ہیں اور انہیں مفت ٹریننگ بھی دی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ گیا کے کئی بچوں نے ملکی سطح پر تیراندازی کھیل میں کامیابی حاصل کرکے ضلع اور ریاست کانام روشن کیا ہے لیکن حکومتی سطح پر انتظامات نہیں ہونے سے کھلاڑیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
گیا کے بچے تیراندازی میں قومی سطح پر اپنی طاقت اور قابلیت کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور قومی تیراندازی کھیل میں چاندی کا تمغہ جیتنے میں بھی کامیابی حاصل کی ہے لیکن ان بچوں کے اندر صلاحیت ہونے کے باوجود حکومتی سطح پر ان کے کھیل کو مزید فروغ دینے اور ان کی صلاحیت نکھارنے کے لیے کسی طرح کے انتظامات نہیں کیے ہیں، یہاں تیراندازی کی پریکٹس و تربیت کے لیے کوئی مخصوص اسٹیڈیم یا میدان نہیں ہے بلکہ کھلاڑی نجی جگہوں پر تیر اندازی کی مشق کر رہے ہیں۔
بچوں کی تربیت دینے والے جئے پرکاش نے کہا کہ ہم اسٹوڈنٹ فنڈ سے تیر اندازی کھیل میں بچوں کی صلاحیت نکھارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 8 بچے یہاں سے تربیت حاصل کرکے قومی مقابلوں میں شرکت کر کے چاندی کا تمغہ بھی جیت کر گیا اور ریاست کا نام روشن کیا ہے۔
جئے پرکاش نے وزارت کھیل سے مطالبہ کیا کہ ایسے باصلاحیت کھلاڑیوں کا ساتھ دینا چاہئے تا کہ مستقبل میں یہ بین الاقوامی سطح پر ملک کی نمائندگی کریں
انہوں نے کہا کہ بچوں کو کھیتوں میں تربیت دی جارہی ہے جہاں پر انہیں مختلف مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، ایسے میں گیا میں اسٹیڈیم تعمیر کیا جائے تا کہ بچوں کو اس کھیل میں اپنا مستقبل بنانے میں مدد ملے۔
تیر اندازی کی مشق کرنے والے میگھناتھ اور اکانشا نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہاں تیر اندازی کی تربیت مفت میں دی جاتی ہے، ہم یہاں ہر روز مشق کرتے ہیں۔
بچوں نے مزید کہا کہ ہم کھیتوں میں تربیت حاصل کر رہے ہیں، انہوں نے ضلع انتظامیہ اور وزارت کھیل سے مطالبہ کیا کہ تیر اندازی کو فروغ دینے کے لیے گیا شہر میں ایک اسٹیڈیم تعمیر کیا جائے تا کہ انہیں بہتر طریقے سے اپنا ہنر نکھارنے میں مدد ملے۔