عبدالقیوم انصاری سے مدرسہ بورڈ کے ذریعہ کئے جانے والے کاموں کے متعلق گفتگو کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے صاف منع کردیا۔ اتنا ہی نہیں جب عمارت اور ان کے نام کی تختی کا ویڈیو بنایا گیا تو دھمکی دیتے ہوئے زبردستی ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کو کہا۔ یہ اس لیے ہوا کہ ان سے نئی عمارت میں آنے کی وجہ بورڈ کی کارکردگی اور ان کے خلاف چل رہے کیسز سے متعلق سوال کیا گیا۔
عبدالقیوم انصاری نے گفتگو کرنے سے منع کرتے ہوئے کہا کہ میں الیکٹرانک میڈیا کو کچھ نہیں بتاؤں گا۔ چینل والے ہماری بائٹ کے ساتھ ہمارے مخالفین کی بائٹ بھی چلاتے ہیں۔ یہ باتیں انہوں نے کیمرہ بند کرانے کے بعد کہیں۔ وہ ہمیشہ کہتے ہیں کہ مجھے وزیراعلیٰ نے اس عہدے پر فائز کیا ہے میں مدرسہ بورڈ کا مختارکل ہوں۔ آج بھی مدرسہ کے تعلیمی مسائل کے متعلق گفتگو کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ بھڑک گئے۔