ضلع گیا میں اسمبلی انتخابات کے تحت ووٹنگ کے بعد کورونا مثبت معاملات میں اضافہ درج ہو رہا ہے حالانکہ محکمہ صحت کے افسران کا ماننا ہے کہ گیا میں انتخابات کے بعد کورونا کے تعلق سے جو خدشہ تھا کہ اس مہلک وبا کی دوسری لہر شروع ہوجائے گی اور اچانک سے کورونا کے مثبت کیسز بڑھ جائیں گے تاہم ویسی صورت حال پیدا نہیں ہوئی ہے لیکن پھر بھی محتاط رہنے کی ضرورت بتائی جارہی ہے۔
اٹھائیس اکتوبر کے بعد چار نومبر تک کی رپورٹ دیکھیں تو کل % 0.33 فیصد ہی کورونا کے کیسز ہیں اس میں اچھی بات یہ ہے کہ بیماروں کی تعداد صرف چار ہی ہے جوکہ کووڈ19 ہسپتال انوگرہ نارائن کالج وہسپتال کے لیول ٹو میں بھرتی ہیں حالانکہ انکی بھی حالت اب مستحکم بتائی جاتی ہے بقیہ متاثرین اپنے اپنے گھروں میں قرنطین ہیں۔
اس سلسلے میں نوڈل افسر ڈاکٹر پنکج کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ معمول کے مطابق تمام حالات ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اٹھائیس اکتوبر کے بعد سے کل جانچ 44492 افراد کی ہوئی ہے جس میں صرف 149 افراد کی رپورٹ پوزیٹیو آئی ہے۔
اس سلسلے میں صحافی عبدالقادر کہتے ہیں پوزیٹیو کیسز کے اعداد وشمار میں گڑبڑی کے ساتھ جانچ کی کاروائی اور اسکا معیار بھی تشفی بخش نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ گیا ہی نہیں بلکہ ریاست میں انتخابی نتائج اور حلف برداری کی تقریب کے بعد اچانک کورونا کے کیسز بڑھیں گے اور کہیں نہ کہیں اسکی ذمہ داری الیکشن کمیشن آف انڈیا پر جاتی ہے کیونکہ ایسے وقت میں انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کورونا ختم نہیں ہوا تھا اور اسکی لہر بھی برقرار تھی۔
انکا ماننا ہے کہ اپنی ناکامیوں کوچھپانے کے لیے حکومت نے پہلے فیز کا سہرا تبلیغی جماعت کے سر باندھا اب دوسرے فیز کی لہر آتی ہے تو اسکی ذمہ داری بھی الیکشن کمیشن اور حکومت کی ہوگی اگر کچھ دنوں کے لیے انتخابات ٹال دئے جاتے ہیں تو کوئی قیامت نہیں ہوجاتی۔
انہوں نے بہار کے ڈپٹی سی ایم ششیل مودی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کووڈ-19 کے گائڈ لائن کے تحت ہسپتال سے چھٹی کے بعد دوہفتہ گھر پررہنا ہوتا ہے تاہم ڈپٹی سی ایم ہسپتال سے باہر آتے ہی انتخابی تشہیر میں لگ گئے کتنے کو انہوں نے متاثر کیا ہوگا یہ اندازہ لگانا ممکن نہیں ہے۔
واضح ہو کہ گیا میں بہار اسمبلی انتخابات کے تحت پہلے مرحلے کے لیے اٹھائیس اکتوبر کو ووٹنگ ہوچکی ہے دس نومبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی کورونا کا اب تک ضلع گیا میں کیا معاملہ رہا ہے اس پر نظر ڈالیں تو مارچ ماہ سے اب تک کل 539513 افراد کی جانچ ہوچکی ہے جس میں ٹرونیٹ مشین سے 15758، آرٹی پی سی آر سے 47198 اور اینٹیجن کٹس سے 524254 کی جانچ ہوئی ہے جس میں 6528 افراد متاثر ہوئے تھے 57 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔