اسمبلی کی کارروائی گیارہ بجے شروع ہونے کے بعد وقفہ سولات کے دوران راشٹریہ جنتا دل کے رکن عبدالباری صدیقی نے مظفرپور میں دماغی بخار سے متعلق سوال پوچھا جس کا جواب دینے کے لیے وزیر صحت منگل پانڈے جیسے ہی کھڑے ہوئے آرجے ڈی کے اراکین نے ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ شروع کر دیا۔
وزیرصحت پانڈے نے گذشتہ دس برسوں سے مظفر پور، موتیہاری، سیتامڑھی اور شیوہر سمیت مظفرپور کے آس پاس کے دیگر اضلاع میں دماغی بخار کی وجہ سے ہر برس بچوں کی اموات کے سوال کو جزوی طور پر قابل قبول بتایا اور کہا کہ 'اس برس دماغی بخار کی وجہ سے 154 بچوں کی موت ہوئی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ریاستی حکومت اس بیماری سے مقابلے کے لیے ایس او پی 2018 کی بنیاد پر کارروائی بھی کر رہی ہے۔ اس بیماری سے مقابلے کے لیے 445 ڈاکٹرز کو ٹریننگ بھی دی گئی ہے اور اسپتال میں اس بیمار ی سے متعلق دوائیں بھی وافر مقدار میں دستیاب کرائی گئی ہیں۔'
آر جے ڈی اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے اراکین کے ہنگامے کی وجہ سے اسمبلی اسپیکر وجے کمار چودھری کو ایوان کی کارروائی کو دن میں دو بجے تک کے لیے ملتوی کرنا پڑا۔