یہاں پولیس ہر آنے جانے والوں سے پاس طلب کر رہی ہے اور اس سختی کی وجہ سے حقیقی ضرورتمندوں کو بھی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
شاہ دمڑیا مسجد کے امام حافظ ابوالقیس کی مجاہد پورہ میں رہتے ہیں جہاں حال ہی میں کورونا پازیٹیو کا ایک کیس سامنے آنے کے بعد بیریکیڈنگ کردی گئی ہے اور اب انھیں ہر نماز کے وقت آنے جانے میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
مقمی پولس بھی انھیں روک کر پریشان کرتی ہے حالانکہ مذکورہ علاقے میں تعینات مجسٹریٹ بلا وجہ کسی کو پریشان کرنے کی بات سے انکار کرتے ہیں۔
لاک ڈاؤن کے بعد صرف نیشنل ہائی وے پر ہی چند جگہوں پر بیریکیڈنگ کی گئی تھی لیکن چار نئے معاملے سامنے آنے کے بعد پورے بھاگلپور شہر میں 46 جگہوں پر بیریکیڈنگ کی گئی ہے۔
لیکن مجاہد پور، حسین پور جیسے مسلم اکثریتی محلوں میں بیریکیڈنگ کی وجہ سے روزے داروں کو افطار وغیرہ کا سامان لانے میں دشواری پیش آرہی ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ اس کے باوجود لوگ ضلع انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کر رہے ہیں اور کسی طرح کی خلاف ورزی کی کوئی شکایت سامنے نہیں آئی ہے۔
سول سرجن کے مطابق بھاگلپور میں ایک ہفتہ قبل کورونا سے جو چار افراد متاثر پائے گئے تھے اب ان میں سے دو لوگ صحتیاب ہوچکے ہیں اور ان لوگوں کی پہلی ایک رپورٹ نگیٹیو آچکی ہے باقی دو لوگ بشمول ایک ڈاکٹر بھی ریکوری کے مرحلے میں ہیں۔
فی الحال جواہر لال میڈیکل کالج و ہسپتال میں 9 لوگ ہی آئسولیشن وارڈ میں ہیں۔ اس کے باجود ضلع انتظامیہ کسی طرح کی لاپرواہی نہیں برتنا چاہتی ہے۔ لیکن اس سختی کے بیچ پس رہے ہیں وہ لوگ جنہیں کسی ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے۔